ETV Bharat / state

اورنگ آباد: مگری کیڑے نے موسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ کسان بیمہ یوجنا میں قدرتی آفات کو بھی شامل کیا جائے، تاکہ کسانوں کے نقصان کی بھرپائی ہوسکے۔

مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
author img

By

Published : Aug 21, 2021, 8:10 PM IST

مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں ہزاروں ہیکٹر پر پھیلی موسمبی کی باغبانی کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔ مگری کیڑے نے کھڑی فصلوں کو تباہ کردیا ہے جس سے کسان پریشان ہوگئے ہیں۔ اس سال مرگ بہار اور آم بہار دونوں سیزن کی فصلیں کیڑے اور بارش کی نذر ہوگئی ہیں۔

مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا

اورنگ آباد کے مضافات میں بڑے پیمانے پر موسمبی کی باغبانی کی جاتی ہے۔ پٹن، عنبڑ اور جالنہ میں ہزاروں ہیکٹر زمین پر موسمبی کی باغبانی کی جاتی ہے. لیکن اس مرتبہ ’’مگری‘‘ نامی کیڑے نے موسمبی کی فصلوں کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مرگ بہار اور آم بہار اس طرح موسمبی دو مرتبہ درختوں سے اتاری جاتی ہے، لیکن مگری کیڑے نے درختوں کو بری طرح نقصان پہچایا اور اضافی بارش نے رہی سہی کسر پوری کردی، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ موسمبی کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو ان کے مال کی وہ قیمت نہیں مل پارہی ہے۔

مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا

یہ بھی پڑھیں:مہاراشٹر: بلڈانہ سڑک حادثے میں 13 مزدور ہلاک

کسانوں کے مطابق مگری کی وجہ سے تیس سے چالیس روپئے ٹن والی موسمبی اب بارہ سے سترہ روپئے ٹن سے فروخت کرنا کسانوں کی مجبوری ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ کسان بیمہ یوجنا میں قدرتی آفات کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ تاکہ کسانوں کے نقصان کی بھرپائی ہوسکے۔

مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں ہزاروں ہیکٹر پر پھیلی موسمبی کی باغبانی کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔ مگری کیڑے نے کھڑی فصلوں کو تباہ کردیا ہے جس سے کسان پریشان ہوگئے ہیں۔ اس سال مرگ بہار اور آم بہار دونوں سیزن کی فصلیں کیڑے اور بارش کی نذر ہوگئی ہیں۔

مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا

اورنگ آباد کے مضافات میں بڑے پیمانے پر موسمبی کی باغبانی کی جاتی ہے۔ پٹن، عنبڑ اور جالنہ میں ہزاروں ہیکٹر زمین پر موسمبی کی باغبانی کی جاتی ہے. لیکن اس مرتبہ ’’مگری‘‘ نامی کیڑے نے موسمبی کی فصلوں کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مرگ بہار اور آم بہار اس طرح موسمبی دو مرتبہ درختوں سے اتاری جاتی ہے، لیکن مگری کیڑے نے درختوں کو بری طرح نقصان پہچایا اور اضافی بارش نے رہی سہی کسر پوری کردی، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ موسمبی کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو ان کے مال کی وہ قیمت نہیں مل پارہی ہے۔

مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا
مگری کیڑےنےموسمبی کی فصلوں کو تباہ کردیا

یہ بھی پڑھیں:مہاراشٹر: بلڈانہ سڑک حادثے میں 13 مزدور ہلاک

کسانوں کے مطابق مگری کی وجہ سے تیس سے چالیس روپئے ٹن والی موسمبی اب بارہ سے سترہ روپئے ٹن سے فروخت کرنا کسانوں کی مجبوری ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ کسان بیمہ یوجنا میں قدرتی آفات کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ تاکہ کسانوں کے نقصان کی بھرپائی ہوسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.