اولتاج دکن یعنی بی بی کا مقبرہ جسے منی تاج بھی کہا جاتا ہے، اورنگ آباد شہر میں واقع شہنشاہ اورنگ زیب کی اہلیہ رابعہ درانی کا یہ مقبرہ عالمی سطح پر سیاحوں کو راغب کرتا ہے، لیکن اورنگ آباد شہر میں ٹریفک مسائل اور دیگر وجوہات کی بنا پر پچھلی دو دہائیوں میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
محکمہ آثار قدیمہ نے بی بی کا مقبرہ کی پانچ سال کے لیے تزئین نو اور نگہداشت کی ذمہ داری ملٹی نیشنل کمپنیوں کو سونپنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
مہاراشٹر میں بی بی کا مقبرہ، دولت آباد کا قلعہ اور گھرشنیشور مندر ایسے تاریخی مقامات ہیں جہاں کثیر تعداد میں عقیدت مند اور سیاح پہنچتے ہیں، لیکن ان کے لیے وہ سہولیات میسر نہیں جو ہونی چاہیے۔
اے ایس آئی کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ گجرات میں اسٹیچیو آف یونٹی بنانے والوں نے تینوں تاریخی مقامات کا ڈی پی آر تیار کر کے ایم ٹی ڈی سی کو پروجیکٹ بھی پیش کیا ہے۔
میونسپل کارپوریشن اور ریاستی حکومت کے اشتراک سے اس پروجیکٹ پر جلد ہی عمل ہوسکتا ہے۔
مہاراشٹر میں تاریخی اور سیاحتی مقامات کی کمی نہیں۔ خاص طور پر اورنگ آباد میں بی بی کا مقبرہ، پن چکی، سنہری محل اور کئی عمارتیں ہیں لیکن حکومت اور ضلع انتظامیہ کی کوتاہی کی وجہ ان پر مناسب توجہ نہیں دی گئی۔
اگر مناسب اقدامات کیے گئے تو اورنگ آباد شہر جسے سیاحتی راجدھانی کہا جاتا ہے، حقیقی روپ میں سیاحتی مرکز بن کر ابھر سکتا ہے۔