اورنگ آباد :مرکزی حکومت کی جانب سے اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے بعد سیاست گرمائی ہوئی ہے جہاں مسلم اکثریتی علاقوں میں حکومت سے ناراضگی ظاہر کی جا رہی ہے تو ہی شیوسینا اور بی جے پی کے کیمپوں میں آتش بازی کرکے خوشیاں منائی جارہی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر(شہر) ہاشم عثمانی نے بمبئی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ داخل کی ہے اور کہا گیا ہے کہ اورنگ آباد کا نام غیر قانونی طریقے سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔اس کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔
ہاشم عثمانی کا کہنا ہے کہ اورنگ آباد تبدیلی نام کو لے کر بمبئی ہائی کورٹ میں کل شنوائی ہوئی۔ اس سے پہلے بھی ریاستی اور مرکزی حکومت کو کورٹ نے نام تبدیلی کو لے کر جواب طلب کیا تھا لیکن دونوں ہی حکومت کی جانب سے عدالت کو کوئی جواب نہیں ملا۔ لیکن اس بار عدالت میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے جو نوٹیفیکیشن آئے ہیں اسے ترمیم کرکے دعوے میں شامل کیا جائے جس کے بعد عدالت نے ہماری ارضی کو قبول کیا ہے۔ کہا ہے کہ آپ یہ دعوی کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی عثمانی کا کہنا ہے کہ آنے والے سات تاریخ تک کہ میں آپ کو سارے نوٹیفکیشن اور دعوے ممبئی ہائی کورٹ میں پیش کرنا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Name change of Aurangabad اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی پر رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے سخت ردعمل کا اظہار کیا
عثمانی کا کہنا ہے کہ تبدیلی نام کا جو معاملہ ہے اسے وہ شہر کو غیر قانونی طریقے سے اپنے قبضے میں لینا سمجھتے ہیں اور اس کے پیچھے حکومت کی منشا بھی دکھائی دیتی ہے کیونکہ ناگپور میں جو لوگ بیٹھے ہیں وہ شہر کی فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ اسی کے پس منظر میں سرکاری افسران جو اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ نام تبدیلی کو لے کر میٹنگ کی۔