اورنگ آباد: بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے ریاستی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ ریاست کے سات ڈویژنوں میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں، تاکہ ریاست میں ممنوعہ گٹکا اور پان مسالہ کے تاجروں کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جاسکے۔ آگلے چھ ماہ کے اندر ہنرمند افرادی قوت کے ساتھ جدید ترین فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کرنے، شکایات کے اندراج کے لیے ایک ہیلپ لائن نمبر شروع کرنے کی بھی کورٹ نے ہدایت کی۔ ایک سماجی کارکن دادا صاحب پوار نے پان مسالہ، گٹکے پر سخت پابندی عائد کرنے کے لیے بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ میں ایڈووکیٹ ستیش تلیکر کے ذریعہ ایک پی آئی ایل دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست پر جسٹس ویبھا کنکن واڑی، جسٹس ابھے واگھواسے کے سامنے سماعت ہوئی۔ درخواست پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ وہ ریاست کے سات ڈویژنوں کے لیے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے تحت خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں اور اس کے مطابق سرکلر شائع کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
Gutka Seized in Aurangabad: اورنگ آباد میں بڑے پیمانے پر ممنوعہ گٹکا ضبط
کورٹ نے نیز کہا کہ وقتاً فوقتاً ایک پبلک ٹول فری نمبر بنایا جائے اور شائع کیا جائے تاکہ عام شہری اس نمبر پر رابطہ کر کے اپنی شکایات درج کر سکیں۔ نئی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز بنانے سے وہ لیبارٹریز مکمل طور پر فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ڈیپارٹمنٹ کے تحت ہوں گی۔ عدالت نے اس بات کا خیال رکھنے کا حکم دیا ہے کہ اسے تحویل میں لیا جائے گا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو 6 ماہ کے اندر ضروری ہنرمند افرادی قوت، جدید مشینوں اور انفراسٹرکچر کے ساتھ نئی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ اجنکیا کالے اور ایڈووکیٹ پرگیہ تلیکر نے پیروی کی جب کہ حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ ڈی آر کالے نے پیروی کی۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر ریاست میں گٹکا چھپ کر فروخت اور ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ حکومت کو ہدایت کی جائے کہ ہر ضلع میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے، اور گٹکا اور پان مسالہ فروخت کرنے والوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے۔ پولیس فوڈ سیفٹی آفیسر کے ساتھ مل کر کارروائی کرے۔ ایک ٹول فری نمبر ہونا چاہیے تا کہ عام لوگ پان مسالہ، گٹکا کی فروخت یا غیر قانونی ذخیرہ کرنے کی شکایت کر سکیں۔ پی آئی ایل میں استدعا کی گئی ہے کہ ضبط شدہ سامان کی جانچ کے لیے ایک جدید ترین فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی جائے۔