حکومت کے واضح کردہ قانون کے مطابق معذور شہریان کی فلاح و بہبود، روزگار کے مواقع اور دیگر سہولیات مہیا کروانے کے لیے میونسپل کارپوریشن کے بجٹ کی پانچ فیصد رقم مختص کرنے کا انتظامیہ نے فیصلہ کیا تھا۔
گزشتہ برس معذور شہریان کی احتجاجی تحریک کے بعد ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے میئر نند کمار گوڈیلے اور سابق کمشنر ڈاکٹر نیپون ونائیک نے بھی اس ضمن میں اعلان کیا تھا، ساتھ ہی قانون کے مطابق معذور شہریان میں ماہانہ وظیفہ تقسیم کرنے کا ضابطہ رجسٹریشن اور دیگر سرٹیفکیٹ بھی ان معذوروں سے لیے گئے تھے۔
پہلے مرحلے میں تقریباً 1200 معذوروں کو ماہانہ 2000 سے 3000 روپے وظیفہ دینے کا فیصلہ اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کی جنرل باڈی میٹنگ میں کیا گیا تھا لیکن نو ماہ گزر جانے کے باوجود بھی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے صرف 500 افراد کے بینک اکاؤنٹ میں وظیفے کی رقم جمع کروائی گئی جبکہ بقیہ تمام معذور افراد کو ابھی تک وظیفے کی رقم نہیں ملی جس کے سبب یہ معذور افراد مسلسل کارپوریشن کے چکر کاٹتے رہے۔
معذوروں کی جانب سے مسلسل مطالبہ کئے جانے پر اس متعلقہ افسران کی جانب سے انہیں نہ تو اطمینان بخش جوابات دیئے گئے اور نہ ہی ان کا رویہ صحیح تھا جس کے سبب معذور افراد نے میونسپل کارپوریشن کا گھیراؤ کیا اور راستہ روکو تحریک چلائی۔
اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے صدر دروازے پر معذوروں نے گھنٹوں راستہ روکو تحریک چلائی اور میئر اور کمشنر کا راستہ روکا دیا جس کے بعد میئر اور کمشنر نے ان معذوروں سے ملاقات کی اور انہیں اطمینان دلایا کہ جلد از جلد ان کی پریشانیوں دور کی جائیں گی۔
یقین دہانے کے بعد بھی ان معذوروں نے میئر اور کمشنر کی گاڑیوں کو باہر نہیں جانے دیا جس کے سبب میئر اور کمشنر کو آٹو رکشا کے ذریعے گھر جانا پڑا۔