مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں مہاراشٹر اینٹی ٹیرر اسکواڈ کی ٹیم ایک ای میل کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس معاملے میں یہ دعوٰی کیا جارہا ہے کہ مہاراشٹر کی ایک خاتون نے دبئی میں ایک پاکستانی شخص سے شادی کر لی ہے۔ مالیگاؤں کی اس خاتون نے اس شخص کے ساتھ پاکستان اور دیگر ممالک کا سفر بھی کیا۔ اس ای میل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس پاکستانی شخص کے رشتہ دار خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی ) کیلئے کام کرتے ہیں۔
اس معاملے میں ملی تفصیلات کے مطابق یہ خاتون 14 اگست کو ممبئی واپس آئی۔ یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب 18 اگست کو یہ ای میل ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اتھارٹی، سی آئی ایس ایف اور سول ایوی ایشن کے جنرل ڈائریکٹر کے علاوہ مقامی پولیس کو موصول ہوا۔ یہ خاتون ان دنوں اپنے والدین کے ساتھ مالیگاؤں عائشہ نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں رہ رہی ہے۔ جب کہ 2011 میں اس کی شادی مراٹھواڑہ کے اورنگ آباد میں ایک تاجر سے ہوئی تھی جس سے اے ٹی ایس اور ایجنسیوں کے افسران نے پوچھ گچھ کی ہے۔ تفتیش سے یہ پتہ چلا کہ خاتون دو برس سے سوشل میڈیا کے ذریعے اس پاکستانی شہری سے رابطہ میں تھی اور وہ گذشتہ سال دسمبر کے ماہ میں اپنے شوہر کا گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی جس کےبعد اس کے شوہر نے مذکورہ خاتون (بیوی) کی گمشدہ کی شکایت سڈکو پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔
- مالیگاؤں میں یونیفارم سول کوڈ کے خلاف بیداری مہم
- مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: کرنل پروہت کے وکیل کا گواہ استغاثہ پر الزام
فی الوقت اے ٹی ایس کی ٹیم اس معاملے کی مکمل تفتیش کررہی ہے۔ اس بات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے کہ ان ساری چیزوں کا کسی دہشت گردانہ سرگرمی سے کوئی تعلق تو نہیں؟ اس سلسلے میں اے ٹی ایس کی جانب سے انتہائی رازداری رکھی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ اچانک اے ٹی ایس کی اس جانچ سے مالیگاؤں میں سنسنی پھیل گئی ہے۔