اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر اورنگ آباد میں ضلع کلکٹر آفس کے باہر سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونین ( CITU ) کے بینر تلے سینکڑوں آشا ورکرس نے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی دھرنا دیا۔ آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ مشکل حالت میں ہم فرنٹ لائن ورکرس کی طرح اپنی خدمت انجام دیتے ہیں لیکن حکومت ان کی جانب توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ساتھ ہی آشا ملازمین کے کئی مطالبات کو لے کر یونین کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔حکومت کے سامنے کئی مرتبہ ان کے جائز مطالبہ بھی رکھا گیا ہے لیکن آج ان کی بات نہیں سنی گئی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے ملازمین کے مطالبات پر کبھی بھی توجی نہیں دی گئی۔حکومت کی عدم توجہی کے سبب آج ہم کلکٹردفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوئے ہیں۔حکومت ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دیتی ہے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ انھیں دیہات کے علاقوں میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے باوجود ہم اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری کے ساتھ نبھانے کی کوشش کرتے ہیں۔تمام ترپریشانیوں کے باوجود ہم لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔لیکن حکومت کی جانب سے ہم کچھ نہیں ملتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے انہیں معاشی تنگی سے بھی دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Uzma Naheed Sponsoring 30,000 Women: تیس ہزار خواتین کی کفالت کرنے والی عظمیٰ ناہید
آشا ورکرس کے مطابق حکومت کی جانب سے چار ہزار روپے دیئے جاتے ہیں۔لیکن گیارہ سو روپے کا رسوئی گیس سیلنڈر ہی گھر میں آجاتا ہے۔اس کے بعد ہمارے ہاتھوں کچھ بچتا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں 26 ہزار روپے مہینہ تنخواہ دی جانی چاہیے ۔حکومت کی جانب سے مستقل نوکری،میڈیکل اسکیم اور پینشن بھی ملنی چاہئے ۔