ETV Bharat / state

Asha Workers Protest مختلف مطالبات کو لے کر آشا ورکرس کا احتجاج - ضلع کلکٹر آفس کے باہر سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونین

اورنگ آباد ضلع کلکٹر آفس کے باہرڈسٹرکٹ آشا ورکرز اینڈ ہیلپ یونین کی جانب سے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا گیا۔دھرنے میں شامل لوگوں نے آشا ورکر اور گروپ پرموٹر کو سرکاری ملازمین کا درجہ دیاجائے۔اس کے ساتھ ساتھ ملازمین کو کم سے کم 25 ہزار روپے تنخواہ دینے کا مطالبہ کیا۔

مختلف مطالبات کو لے کر آشا ورکرس کا احتجاج
مختلف مطالبات کو لے کر آشا ورکرس کا احتجاج
author img

By

Published : Mar 9, 2023, 4:13 PM IST

مختلف مطالبات کو لے کر آشا ورکرس کا احتجاج

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر اورنگ آباد میں ضلع کلکٹر آفس کے باہر سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونین ( CITU ) کے بینر تلے سینکڑوں آشا ورکرس نے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی دھرنا دیا۔ آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ مشکل حالت میں ہم فرنٹ لائن ورکرس کی طرح اپنی خدمت انجام دیتے ہیں لیکن حکومت ان کی جانب توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ساتھ ہی آشا ملازمین کے کئی مطالبات کو لے کر یونین کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔حکومت کے سامنے کئی مرتبہ ان کے جائز مطالبہ بھی رکھا گیا ہے لیکن آج ان کی بات نہیں سنی گئی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے ملازمین کے مطالبات پر کبھی بھی توجی نہیں دی گئی۔حکومت کی عدم توجہی کے سبب آج ہم کلکٹردفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوئے ہیں۔حکومت ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دیتی ہے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ انھیں دیہات کے علاقوں میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے باوجود ہم اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری کے ساتھ نبھانے کی کوشش کرتے ہیں۔تمام ترپریشانیوں کے باوجود ہم لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔لیکن حکومت کی جانب سے ہم کچھ نہیں ملتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے انہیں معاشی تنگی سے بھی دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Uzma Naheed Sponsoring 30,000 Women: تیس ہزار خواتین کی کفالت کرنے والی عظمیٰ ناہید

آشا ورکرس کے مطابق حکومت کی جانب سے چار ہزار روپے دیئے جاتے ہیں۔لیکن گیارہ سو روپے کا رسوئی گیس سیلنڈر ہی گھر میں آجاتا ہے۔اس کے بعد ہمارے ہاتھوں کچھ بچتا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں 26 ہزار روپے مہینہ تنخواہ دی جانی چاہیے ۔حکومت کی جانب سے مستقل نوکری،میڈیکل اسکیم اور پینشن بھی ملنی چاہئے ۔

مختلف مطالبات کو لے کر آشا ورکرس کا احتجاج

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر اورنگ آباد میں ضلع کلکٹر آفس کے باہر سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونین ( CITU ) کے بینر تلے سینکڑوں آشا ورکرس نے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی دھرنا دیا۔ آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ مشکل حالت میں ہم فرنٹ لائن ورکرس کی طرح اپنی خدمت انجام دیتے ہیں لیکن حکومت ان کی جانب توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ساتھ ہی آشا ملازمین کے کئی مطالبات کو لے کر یونین کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔حکومت کے سامنے کئی مرتبہ ان کے جائز مطالبہ بھی رکھا گیا ہے لیکن آج ان کی بات نہیں سنی گئی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے ملازمین کے مطالبات پر کبھی بھی توجی نہیں دی گئی۔حکومت کی عدم توجہی کے سبب آج ہم کلکٹردفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوئے ہیں۔حکومت ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دیتی ہے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ انھیں دیہات کے علاقوں میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے باوجود ہم اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری کے ساتھ نبھانے کی کوشش کرتے ہیں۔تمام ترپریشانیوں کے باوجود ہم لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔لیکن حکومت کی جانب سے ہم کچھ نہیں ملتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے انہیں معاشی تنگی سے بھی دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Uzma Naheed Sponsoring 30,000 Women: تیس ہزار خواتین کی کفالت کرنے والی عظمیٰ ناہید

آشا ورکرس کے مطابق حکومت کی جانب سے چار ہزار روپے دیئے جاتے ہیں۔لیکن گیارہ سو روپے کا رسوئی گیس سیلنڈر ہی گھر میں آجاتا ہے۔اس کے بعد ہمارے ہاتھوں کچھ بچتا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں 26 ہزار روپے مہینہ تنخواہ دی جانی چاہیے ۔حکومت کی جانب سے مستقل نوکری،میڈیکل اسکیم اور پینشن بھی ملنی چاہئے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.