ممبئی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ان کی رہائش گاہ ماتوشری پر ملاقات کی۔ اس دوران پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ ملاقات کے بعد ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہم وہ لوگ ہیں جو رشتے پر یقین رکھتے ہیں اور اس کا خیال رکھتے ہیں، اگلا برس الیکشن کا ہے۔ اس لیے اگر اس بار ٹرین چھوٹ گئی تو ہمارے ملک میں جمہوریت ختم ہو جائے گی۔ اس لیے ہمیں جمہوریت کو بچانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ چند روز قبل سپریم کورٹ نے دو فیصلے دیے جن میں سے ایک دہلی کے بارے میں تھا اور دوسرا شیو سینا کے بارے میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے جو فیصلہ دیا وہ جمہوریت کو بچانے کے لیے تھا تاہم مرکزی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آرڈیننس لے کر آئی ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ بتا دیں کہ اب اروند کیجریوال آرڈیننس کے معاملے کو لیکر مہاوکاس اگھاڑی کے کنوینر شرد پوار سے بھی ملاقات کریں گے۔ منگل کو کیجریوال نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے بھی ملاقات کی اور ان سے تعاون طلب کیا۔
وہیں اروند کیجریوال نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کی طرح ہم بھی رشتہ نبھانے والے ہیں۔ دہلی میں ہماری حکومت بنتے ہی مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ہمارے تمام اختیارات چھین لیے۔ آٹھ سال کی طویل لڑائی کے بعد سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عوام کی منتخب حکومت کے پاس اختیارات ہونے چاہئیں۔ لیکن عدالت کے فیصلے کے خلاف آرڈیننس لا کر مرکزی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ انہیں ملک کی عدلیہ پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کا احترام نہیں کرتی۔ اگر ایسا ہے تو پھر الیکشن کیوں کرائے جاتے ہیں۔ حکومت کیوں بنتی ہے اگر ایسا ہے تو حکومت نہیں بننی چاہیے۔