ممبئی: اندھری ایسٹ گنداولی میں واقع مدرسہ رحمانیہ تعلیم القرآن و مسجد کے ٹرسٹی محمد احتشام نے کہا کہ پرانی مسجد بہت قدیم تھی اور بوسیدہ حالت میں تھی اب اگر اس کے عوض شاندار مسجد تعمیر کر کے ملی ہے تو اس پر اعتراض نہیں کرنا چاہیئے۔البتہ اگر تعمیراتی کاموں میں کوئی کمی رہ گئی ہو تو وہ بتائیں ہم بلڈر سے وہ بھی کروا کر لیں گے۔Andheri East Rahmania Taleemul Quran Masjid Construction Dispute

مدرسہ رحمانیہ تعلیم القرآن و مسجد کے ٹرسٹی نے بتایا کہ قدیم مسجد جھونپڑ پٹی میں تھی اس کی جگہ اگر ہائی وے ٹچ راستہ کے ساتھ شاندار پانچ منزلہ قانونی طور سے او سی کے ساتھ مسجد تعمیر ہو کر ملی ہے تو اس کی مخالفت نہیں کرنا چاہیئے۔نہ ہی اسے انا کا مسئلہ بنانا چاہیئے۔ ویسے ہی حالات خراب ہیں۔اس لئے جنہیں کوئی اعتراض ہے ۔وہ بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں۔ مسجد میں لائٹ سے لے کر پانی کنکشن ،پنکھے وضو خانہ ،ٹوائلیٹ سب کچھ ساری سہولت کے ساتھ ملی ہے ۔اس لئے اس کی قدر کرنا چایئے۔ اسے مسئلہ بناکر کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:Illegal Construction of Narayan Rane Bungalow نارائن رانے کے بنگلے کا غیر قانونی حصہ توڑنے کا حکم
اس ضمن میں جب محمد احتشام سے پوچھا گیا کہ دیگر ٹرسٹیوں کا اعتراض کیا ہے تو ان کا کہنا ہے کہ مسجد و مدرسہ کے کچھ ٹرسٹی اعتراض کر رہے ہیں کہ مسجد کا راستہ تنگ ہے۔برادران وطن کی آبادی ہے۔ اس لئے انہیں اعتراض رہے گا۔ اس لئے پرانی جگہ پر ہی مسجد تعمیر کر کے دی جائے ۔
ٹرسٹی کے سربراہ محمد احتشام نے کہا کہ پرانی مسجد کی جگہ کم تھی اور یہ مسجد پانچ ہزار مربع فٹ جگہ پر پانچ ،منزلہ بنائی گئی ہے۔ہائی وے سے لگ کر ہے اس لئے دور سے مسجد نظر آتی ہے۔ان حالات میں بھی اگر کسی کو اعتراض ہو تو بیٹھ کر بات کی جا سکتی ہے۔بلڈر کے پاس جایا جا سکتا ہے تاکہ ان سے کام لیا جا سکے Rahmania Taleemul Quran Masjid