ممبئی: ممبئی کے رنگ شاردا ہال میں آل انڈیا صوفی کانفرنس ایک شام غریب نواز کے نام منعقد کی گئی۔ اس پروگرام میں خاص طور پر پہلی بار ہندوستان میں صوفی بورڈ کی تشکیل کرنے کا اعلان کیا گیا۔ نام کا اعلان سبھی پیر فقراء کی زیر نگرانی میں کیا گیا۔ آل انڈیا صوفی بورڈ کو عادل صوفی بورڈ کا نام دیا گیا۔ جس کا اعلان سجادہ صوفی عادل کے صاحبزادے قدیر اللہ شاہ قادری نے سبھی صوفیوں کی موجودگی میں کیا۔ اسکے لیے صدر کے عہدے پر آل انڈیا صوفی بورڈ نے حاجی عرفات شیخ کو منتخب کیا گیا۔
حاجی عرفات نے کہا کہ یہ میرے والد کی دعاؤں کا نتیجہ ہے جسکے لیے آج مجھے اس عہدے پر منتخب کیا گیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ انشاء اللہ تعالٰی آل انڈیا صوفی بورڈ پورے ہندوستان میں صوفیزم کو فروغ دینے نیز ہم سب کو جوڑنے کا کام کرے گی۔ صوفی ایک راجہ ہوتا ہے وہ اپنا دربار چھوڑ کر کہیں نہیں جاتا، اب سلسلے کے ہر مسئلے پر غور و فکر کر کے آل انڈیا صوفی بورڈ کام کریگا۔
جیسے کہ اگر کوئی صوفی دنیا سے پردہ کر جاتے ہیں تو انکی درگاہ بنانے میں بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا، لیکن اب ایسی دقتوں کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا کیونکہ اب یہ سارا کام تنظیم کریگی۔ اہم بات یہ ہے کہ جنہیں خلافت ملتی ہے، اُنہیں ذاتی جگہ یا قبرستان میں دفنایا جاتا ہے۔ انکی پکی قبر بنائی جاتی ہے، مزار بنائی جاتی ہے، جسکے لیے بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسرا پورے ملک میں ہر ریاست کے لیے اسپیشل ایمبولینس کا انتظام کیا جائے گا، جو ہر ریاست میں ہوگی تاکہ کوئی بھی صوفی یا ان کے اہل خانہ کو کہیں بھی وقت پر تلاش نا کرنا پڑے۔
عرفات نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت سے اور ریاستی حکومتوں سے تنظیم مطالبہ کریگی کی پہلا صوفی بھون کا جگہ ہمیں نئی ممبئی میں دی جائے۔ جسمیں صوفیزم کی پوری تعلیمات دی جائیگی۔ کوئی بھی صوفی کہیں سے بھی آئے، اُنہیں رہنے کے لیے کمرے رہینگے۔ن بھارت کے سبھی صوفی پر لکھی گئی کتابوں کی لائبریری ہوگی۔ جہاں جہاں ہمارے خلیفہ آرام فرما رہے ہیں، انکی ڈیجیٹل درگاہ کی تصویر اور پتہ گوگل نقشے کے ساتھ وہاں رکھی جائیگی۔
تفصیلات میں پوری صوفیزم جو کہ حضرت علی کے دور سے چلا آیا ہے، جو علم، جو تعلیمات ہیں اُسکی ڈیجیٹل معلومات ہائی ٹیک انداز سے فراہم کی جائیں۔ جس میں آنے والوں کو ساری جانکاری حاصل ہوگی۔ جس میں پورے ملک میں جتنے سلسلے ہیں قادریہ، چشتیہ، نقش بندی، سہروردی تمام سلسلے کو ایک چھت کے نیچے لانے کا کام کیا جائیگا۔ جس میں ایسے کئی سماجی کام ہیں جو بچوں کی نوکری، تعلیم، دوا کے اخراجات امدادیہ ہسپتال، امدادیہ کالج، پرسنالٹی ڈیولپمٹ ہر ملک کے زبانیں، اسپیکنگ کورس کے عمدہ ٹیچر سے صوفیزم کو فروغ دینے میں تنظیم اہم رول ادا کرسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی میں ایس آر اے عمارتوں میں فائر سسٹم کی جانچ ہوگی
اجلاس میں پورے ملک سے صوفی خلیفہ اور زائرین بڑے پیمانے پر شامل ہوئے، اس میں خصوصی دعا کے لیے صوفی قدیر اللہ شاہ قادری بیجاپور کرناٹک، صوفی فہمی، صوفی ترقی پور بہار، تصوری ممبئی سے، سدگرو یقینی بنگلور، صوفی خوشنما اُتر پردیش، صوفی سلطان سبحانی پیر اُترپردیش، صوفی عادل نواز شیخ شولاپور، صوفی کوثر علی قادری علی گڑھ کے ساتھ ساتھ اس پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں صوفی خلیفہ اور اُنکے زائرین اور غریب نواز کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔