علی گڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اساتذہ، طلباء اور سابق طلباء نے اے ایم یو کے مستقل وائس چانسلر کی تقرری اور اس کے ایکٹ کی حفاظت کے لئے گزشتہ تین ماہ سے مستقل مختلف شکل میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کر رہے ہیں جس کے لئے انہوں نے 'اے ایم یو بچاؤ تحریک' 17 ستمبر کو شروع کی تھی۔ انہوں نے اے ایم یو کیمپس میں ایک روزہ دھرنا اور 15 اکتوبر کو جنتر منتر نئی دہلی پر دھرنا بھی دیا تھا۔
ان کی کاوشیں رنگ لائیں اور آخر میں اے ایم یو انتظامیہ کو اپنی ضد کو چھوڑ کر جھکنا ہی پڑا اور وائس چانسلر پینل کے لیے ایگزیکٹو کونسل اور کورٹ کی میٹنگ بلانے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ یونیورسٹی رجسٹرار کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق 30 اکتوبر کو ایگزیکٹو کونسل اور 6 نومبر کو اے ایم یو کورٹ کی میٹنگ ہوگی جس میں وائس چانسلر کی تقرری کے لئے پانچ امیدواروں کا پینل بنایا جائے گا۔ انتظامیہ کے اس فیصلے کا یونیورسٹی اساتذہ اور طلباء نے استقبال کیا ہے۔
اے ایم یو کی اعلی گورننگ باڈی ایگزیکٹو کونسل کے رکن ڈاکٹر مراد احمد خان نے اے ایم یو بچاؤ تحریک اور احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے وائس چانسلر کی تقرری کے لئے طریقہ کار شروع کئے جانے کے فیصلے کا استقبال کیا۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں مزید کہا یونیورسٹی وائس چانسلر کے لئے ہم اس امیدوار کا انتخاب کرنے کی کوشش کریں گے جو یونیورسٹی کے حق میں کام کریں، یونیورسٹی کے تعلیمی معیار کے لئے کام کریں، یونیورسٹی کے ویژن کے لئے کام کریں، اس کے ایکٹ کی حفاظت کریں۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Registrar اے ایم یو رجسٹرار کو کتے نے نہیں کاٹا: ڈپٹی پراکٹر
واضح رہے کہ اے ایم یو میں پچھلے تقریباً ڈیڑھ برس سے ریگولر وائس چانسلر نہیں ہے وہیں پچھلے تقریباً چھ ماہ سے کارگزار وائس چانسلر کے بھروسے یونیوسٹی چل رہی ہے۔ وائس چانسلر پینل بنانے کے لیے پچھلے تقریباً 6 ماہ سے اے ایم یو کے ہمدرد کارگزار وائس چانسلر پروفیسر گلریز سے مطالبہ کر رہے تھے لیکن انہوں نے ان سب کے مطالبات کو در کنار کرتے ہوئے،