شاہ نے بدھ کو مہاراشٹر کی سیاسی اتھل پتھل پر پہلی بار خاموشی توڑتے ہوئے کہا، "مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کی ضرورت اس لیے بھی پڑی کہیں اپوزیشن یہ الزام نہ لگائے کہ گورنر بی جے پی کی عارضی حکومت کو چلا رہے ہیں۔ ابھی سب کے پاس چھ مہینے کا وقت ہے اگر کسی کے پاس اکثریت ہے تو گورنر سے مل لے۔
شاہ نے مسٹر کوشیاری کا دفاع کرتے ہوئے ٹویٹر پر بتایا کہ "ایک آئینی عہدہ (گورنر) کو اس طرح سیاست میں گھسیٹنا بدقسمتی کی بات ہے۔ مہاراشٹر میں گورنر جی نے سب کو پورا وقت دیا۔ تقریبا 18 دن کا وقت دیا گیا پر کوئی بھی اکثریت ثابت نہیں کر پایا۔ "
واضح رہے کہ مسٹر کوشیاری کی سفارش پر مہاراشٹر میں منگل کو چھ مہینے کے لئے صدر راج نافذ کر دیا گیا۔ اس دوران اسمبلی معطل رہے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا، "گورنر جی کی طرف دعوت تب دی گئی جب نو نومبر کو اسمبلی کی معیاد ختم ہو گئی۔ آج بھی اگر کسی کے پاس اکثریت ہے تو وہ گورنر سے مل کر دعوی کر سکتا ہے۔ "