مالیگاؤں: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کے ایک سماجی کارکن نکھل پوار نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ امرت یوجنا اسکیم Amrit Yojana Scheme کے تحت 5 کروڑ روپے کے فنڈ سے مالیگاؤں آؤٹر اور سینٹرل کے 20 گارڈن کو استعمال شدہ اشیا سے بنایا گیا جس میں پانی کی بوتلیں، ٹائر، پودے درخت وغیرہ کا استعمال کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی کی ایک آرکیٹیکچر کمپنی کو یہ کام دیا گیا تھا لیکن یہ کام کب شروع ہوا اور کب ختم ہوگیا اس سے متعلق میونسپل کارپوریشن Municipal Corporation کو کچھ خبر ہی نہیں ہے۔
نکھل پوار نے مزید کہا کہ مالیگاؤں شہر و اطراف میں درختوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے مالیگاؤں میں درجہ حرارت 43 تا 44 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔ یہاں کی عوام کارپوریشن انتظامیہ سے یہ سوال کررہی ہے کہ انہیں اس چلچلاتی دھوپ سے کیسے راحت ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں نکھل نے کارپوریشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ذمہ دار کارپوریشن ہے کیونکہ گرین اسپیس گارڈن کے لیے 5 کروڑ روپے کا جو فنڈ آیا تھا اس کا صحیح طریقہ سے استعمال نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مالیگاؤں کارپوریشن میں بدعنوانی کا الزام
جو درخت کارپوریشن کی جانب سے لگائے گئے تھے اس کی دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے وہ پوری طرح سے خراب ہوچکے ہیں۔ جبکہ ملت مدرسہ کے پاس واقع گارڈن کی صورتحال یہ ہیکہ وہاں کے درختوں کو لوگوں نے کاٹ کر لکڑیوں کو فروخت کردیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ امرت یوجنا میں ہوئی بدعنوانی کی تفتیش کی جائے۔