مالیگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں آل مالیگاؤں پاورلوم کنزیومرس ایسوسی ایشن کی جانب سے اردو میڈیا سینٹر پر پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے بجلی بلوں میں 37 فیصد اضافہ کے فیصلے کی پر زور مذمت کی۔
اس موقع پر بنکر ساجد انصاری نے بتایا کہ سرکاری بجلی کمپنی نے مہاراشٹر الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن میں 64 ہزار کروڑ وصول کرنے کے لئے بجلی بل میں37 فیصد اضافہ کی تجویز پیش کی ہے۔ جس کے بعد مہاراشٹر الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن نے 21 فروری سے اس پر آن لائن سماعت کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ MERC کی تاریخ میں یہ سب سے بڑے اضافے کی تجویز ہے۔ اس سلسلے میں 28 فروری کو مہاراشٹر بھر میں ایک عوامی تحریک چلائی جائے گی کیونکہ پہلے ہی دیگر ریاستوں کی بنسبت مہاراشٹر کا بجلی بل زیادہ ہے اور مہاراشٹر کی عوام مزید اضافی بجلی بل ادا نہیں کرسکتی۔
صنعت کار یوسف الیاس نے کہا کہ جس طرح انسان کے جسم میں خون ہوتا ہے تو وہ چلتا ہے ویسے ہی پاورلوم پاور سے چلتا ہے۔ انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ بجلی کمپنی کو بجلی بلوں میں اضافہ کی اجازت نہ دی جائے۔ بجلی چوری اور نقصان کم کرنے کیلئے دوسرے بہتر اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مختلف تنظیموں کی جانب سے استدلال بھی پیش کیا جارہا ہے کہ ایسی ہی صورتحال رہی تو مہاراشٹر سے ٹیکسٹائیل اور دیگر شعبہ جات پڑوسی ریاستوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔اس سے منفی اثرات مہاراشٹر کی معیشت پر رونما ہوںگے۔
یہ بھی پڑھیں:Aurangabad Water Mill اورنگ آباد کی تاریخی عمارتیں روشن لیکن پن چکی عدم توجہی کا شکار
ان کا کہنا ہے کہ 28 فروری کو ایڈیشنل کلکٹر آفس پر تمام سیاسی پارٹیوں اور ملی تنظیموں کی حمایت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ یہ مسئلہ صرف پاورلوم صنعت کا نہیں ہے بلکہ ہر عام عوام آدمی کا ہے اس لئے عام لوگوں کو بھی اس تحریک میں بڑے پیمانے پر شامل ہونا چاہئے۔