اورنگ آباد: آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے صدر شبیر انصاری کا کہنا ہے کہ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے ریزرویشن کے لیے جو آوازیں اُٹھ رہی ہیں، وہ پوری طرح غلط ہیں۔ او بی سی کو جس طرح سے انصاف ملنا چاہیے تھا، وہ انصاف نہیں مل پا رہا ہے۔ ابھی انہیں 27 فیصد ہی ریزرویشن دیا جا رہا ہے جو بہت کم ہے۔
اس میں بھی کئی سارے سماج ریزرویشن کے لیے جڑنا چاہ رہے ہیں۔ شبیر انصاری کا کہنا ہے کہ اگر مراٹھی برادری او بی سی میں ریزرویشن چاہتی ہے تو ہمارا ان سے کوئی قسم کا اختلاف نہیں ہے، لیکن پہلے ہی او بی سی سماج کو کم ریزرویشن ملا رہا ہے۔ اگر مراٹھوں کو او بی سی میں ریزرویشن چاہیے تو وہ مرکزی حکومت سے گزارش کریں کہ قانون میں ترمیم کر کے مراٹھوں کو الگ سے ریزرویشن دے۔
شبیر انصاری کا کہنا ہے کہ مراٹھا سماج کے لوگ او بی سی میں ہی ریزرویشن مانگ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مراٹھا برادی کو ریزرویشن دیں۔ اسی لیے پوری ریاست میں او بی سی سماج کی الگ الگ تنظیمیں مراٹھا ریزرویشن کے خلاف آوازیں اُٹھا رہی ہیں کہ مراٹھوں کو او بی سی میں ریزرویشن نہ دیا جائے۔ اگر حکومت مراٹھوں کو او بی سی میں ریزرویشن دیتی ہے تو آنے والے وقت میں پوری ریاست میں او بی سی تنظیموں کی جانب سے زوردار احتجاج کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Khidmat Hujjaj Committee اورنگ آباد میں ایک اور خدمت حجاج کمیٹی کی تشکیل
ان کا کہنا ہے کہ مراٹھوں کو اگر حکومت کی جانب سے قانون میں ترمیم کر کے علیٰحدہ ریزرویشن دیا جاتا ہے تو انہیں کسی بھی قسم کی پریشانی نہیں ہے،۔ اگر او بی سی کو مل رہے ریزرویشن میں سے ہی مراٹھاؤں کو ریزرویشن دیا جاتا ہے تو او بی سی سماج کبھی برداشت نہیں کرے گا اور راستے پر اتر کر احتجاج کرے گا۔