آل انڈیا امامس کاؤنسل نے آر ایس ایس کو ملک میں بدامنی اور فرقہ واریت پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا۔
آل انڈیا امامس کاؤنسل کے مفتی حنیف احرار نے ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کلیم صدیقی کو بے جا گرفتار کرنا قابل مذمت اقدام ہے اور بی جے پی سرکار آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔
انھوں نے انتباہ دیا کہ اگر مبلغ اسلام کلیم صدیقی کو رہا نہیں کیا گیا تو آل انڈیا امامس کاؤنسل ملک گیر تحریک چلا کر احتجاج کرے گی۔
انہوں نےکہا کہ مولانا کلیم صدیقی میرٹھ سے اپنے گھر جارہے تھے۔ رات میں انہیں گرفتار کیا گیا پولس اسٹیشن نہ لے جاتے ہوئے تیسرے مقام پر لےجا کر غیر قانونی حراست میں رکھا۔ کلیم صدیقی مبلغ اسلام ہیں وہ تمام مذاہب کے پیروکاروں سے وابستہ ہیں۔اور وہ کوئی بھی غیرقانونی کام نہیں کرتے یہ غیر قانونی گرفتاری ہے۔
انھوں نے مولانا کلیم صدیقی کو رہا کیا جائے۔ جب تک انصاف کی بالا دستی نہیں ہو گی تب تک کسی کو انصاف ممکن نہیں ہے۔ ہر کسی کو تبلیغ کی اجازت ہے یہ گرفتاری دستور ہند کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری غیر آئینی ہے: آل انڈیا امامس کونسل
آسام میں بھی تشدد ہوا ہے۔ آر ایس ایس پورے ملک میں فرقہ واریت پیدا کر رہا ہے۔ آسام میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گھر وں کو منہدم کردیا گیا۔ بستیاں خالی کروائی گئی گولی چلائی گئی ہے۔
یہ غیر قانونی عمل اس ملک میں ناقابل برداشت ہے۔ یہ صرف ایک طبقہ کا مسئلہ نہیں بلکہ سارے ملک کا معاملہ ہے۔ ملک کو خانہ جنگی کی جانب جھونکا جارہا ہے۔ ملک میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنا سنگھ پریوارکا ایجنڈہ ہے۔ اگر امن کی بحالی ہوئی ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ حکومت اور عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کرے، عدالت کو اس سلسلے میں از خود نوٹس لینا چاہیے اور اس پرکارروائی ہو نی چاہیے۔
انھوں نے کہا ملک میں برہمن وادی نظام اور فسطائی نظام قائم کرنے کی کو شش کی جارہی ہے۔ جرمن میں یہودیوں کا قتل عام ہوا تو عیسائی خاموش تھے، بعد میں عیسائیوں کو بھی مارا گیا تو کوئی بولنے والا نہیں تھا۔ آر ایس ایس کا ایجنڈہ مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے۔ اس کے بعد دیگر مذاہب کو بھی نشانہ بنانا ان کا مقصد ہے۔
اس لیے ہم سب کو متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے تاکہ ملک میں امن کی حکمرانی ہو اور ایک خوشحال معاشرہ تشکیل پائے۔