ممبئی: این سی پی رہنما اجیت پوار نے دیویندر فڑنویس سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ایکناتھ شندے اتنے اچھے تھے تو انہوں نے آپ کو اپنی حکومت کا صرف ایک محکمہ کیوں دیا؟ نائب وزیر اعلیٰ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے ایک ایسے لیڈر ہیں جنہوں نے ڈھائی سال میں تین عہدوں پر کام کیا ہے۔ پہلے وہ وزیر اعلیٰ بنے، پھر ریاست کے اپوزیشن لیڈر اور اب وہ نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہیں۔ شیوسینا کے خلاف بغاوت کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کو یاد دلاتے ہوئے اجیت پوار نے خبردار کیا کہ اگلا الیکشن جیتنا مشکل ہوگا۔ اس سے پہلے بھی شیوسینا میں کئی مرتبہ بغاوت ہو چکی ہے۔
اجیت انہوں نے خود اپنی ہی پارٹی کے رہنما چھگن بھجبل کی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ جب چھگن بھجبل نے شیوسینا کے خلاف بغاوت کی تو کئی رہنما بھی ان کے ساتھ آئے لیکن اس کے بعد ہونے والے انتخابات میں ان سب کو شکست ہوئی۔ شیوسینا کی تاریخ ہے کہ باغی، اگلے انتخابات میں اپنی جیت درج کرانے میں ناکام رہے ہیں۔
اجیت پوار نے موجودہ حکومت پر بھی طنز کیا کہ 106 اراکین اسمبلی کی طاقت والی پارٹی اپنا وزیر اعلیٰ نہیں بنا پاتی ہے جبکہ 40 ایم ایل اے کی حمایت والا شخص ریاست کا وزیراعلیٰ بن جاتا ہے۔ یہ مضحکہ خیز ہے۔ اجیت پوار نے این سی پی اور خود پر لگائے گئے تمام الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شیوسینا سمیت کانگریس رہنماؤں کی جانب سے یہ الزام لگایا گیا کہ میں نے ان کے ایم ایل اے کو فنڈز نہیں دیے۔ یہ الزام بالکل غلط ہے۔ میں نے تمام اراکین اسمبلی کے ایم ایل اے فنڈ میں بھی اضافہ کیا اور دیا۔ پوار مزید نے کہا کہ ایکناتھ شندے نے مجھ پر بغاوت کا الزام لگایا تھا۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے اپنے دور میں ایکناتھ شندے کی شہری ترقی کی وزارت کو12 ہزار کروڑ روپےکا فنڈ مختص کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Sanjay Raut Slams Eknath Shinde: 'ایکناتھ شندے بی جے پی کے اشارے پر کھلونے کی طرح ناچ رہے ہیں'