ETV Bharat / state

Indefinite chain Agitation Protest اورنگ آباد نام تبدیلی کو لیکر غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال کا اعلان

اورنگ آباد نام تبدیلی کے خلاف مقامی افراد آج سے ضلع کلکٹر کے آفس کے باہر غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال کریں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 4, 2023, 7:45 AM IST

اورنگ آباد نام تبدیلی کو لیکر غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر اور ضلع کا نام مرکزی حکومت کی جانب سے تبدیل کرنے کا این او سی دیا گیا حکومت کے اس فیصلے کے خلاف شہر اور ضلع سے تعلق رکھنے والے افراد اورنگ آباد ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال کریں گے یہ ہڑتال ہفتے کے روز صبح گیارہ بجے سے شروع ہونگی وہیں رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اورنگ آباد ضلع کے ساکنان بڑی تعداد میں اس ہڑتال میں شرکت کریں۔ اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے فیس بک پر براہ راست اعلان کیا کہ اورنگ آباد تبدیلی نام کے خلاف جمہوری طرز پر ایک تحریک چار مارچ بروز ہفتہ سے شروع کی جائیگی جو مسلسل جاری رہیں گی، ایم پی امتیاز جلیل نے فیس بک لائیو کے ذریعہ کہا کہ تاریخی شہر کا نام تبدیل کرنے سے عام لوگوں کو کئی دشواریوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مثال کے طور پر پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، راشن کارڈ، کالج اور اسکولی دستا ویزات، شاپ ایکٹ کے لائسنس وغیرہ پر شہر اور ضلع کا نام تبدیل کرنا پڑے گا جس کے سارے اخراجات عام لوگوں کو قطار میں لگ کر برداشت کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چھترپتی سنبھاجی مہاراج سمیت تمام بڑی شخصیتوں کا احترام کرتے ہیں لہذا کوئی اسے ہند و مسلم کا نام نہ دیں یہ صرف ایک تاریخی نام کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں تمام فرقوں طبقوں اور سیاسی افراد شامل ہو سکتے ہیں یہ کسی سیاسی جماعت کے بینر تلے تحریک شروع نہیں کی جارہی ہے بلکہ اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کے نام سے تحریک شروع ہوگی ایک منڈپ میں جمہوری طرز پر پر امن طریقے سے ہم تبدیلی نام کی مخالفت کریں گے۔

امتیاز جلیل نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت نے شہر کا نام تبدیلی فیصلہ جلد بازی میں صرف اس لئے لیا ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ سپریم کورٹ میں حکومت کے تعلق سے جو مقدمہ جاری ہے اگر فیصلہ ان کے خلاف ہوتا ہے تو وہ تبدیلی نام کا سہرا وہ اپنے سرنہیں لے سکتے لہذا جلد بازی میں قانون کو بالائے طاق رکھ کر مذکورہ فیصلہ کیا گیا ہے اور تعجب کی بات تو یہ ہے کہ کانگریس اور راشٹر وادی کانگریس نے اس فیصلے کا استقبال کیا ہے ۔ لیکن اگر اس کی مخالفت کوئی کر رہا ہے تو وہ شہر میں رہنے والے لوگ جو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ، الگ الگ سیاسی جماعتوں میں کام کرنے والے لوگ ہیں جو تبدیلی نام کے سخت خلاف ہے بھلے ہی این سی پی کانگریس، بی جے پی ، شیوسینا کے لیڈران نے اس کی حمایت کی ہے لیکن میرے شہر کے لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ جو پرانی پہچان ہے وہ پہچان برقرار رہنی چاہیے۔ امتیاز جلیل کا کہنا چار مارچ صبح 11 بجے سے یہ تحریک ضلع کلکٹر آفس کے رو برو شروع ہوگی ۔ جو زنجیری ہڑتال رہیں گی ۔ جو بھی اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کی اس زنجیری ہڑتال میں شرکت کرنا چاہتے ہیں وہ اپنی حمایت کا مکتوب دے کر شرکت کریں انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ہمیں اتحاد کے ساتھ اس فیصلے کی مخالفت کرنا ہے۔

اورنگ آباد نام تبدیلی کو لیکر غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر اور ضلع کا نام مرکزی حکومت کی جانب سے تبدیل کرنے کا این او سی دیا گیا حکومت کے اس فیصلے کے خلاف شہر اور ضلع سے تعلق رکھنے والے افراد اورنگ آباد ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال کریں گے یہ ہڑتال ہفتے کے روز صبح گیارہ بجے سے شروع ہونگی وہیں رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اورنگ آباد ضلع کے ساکنان بڑی تعداد میں اس ہڑتال میں شرکت کریں۔ اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے فیس بک پر براہ راست اعلان کیا کہ اورنگ آباد تبدیلی نام کے خلاف جمہوری طرز پر ایک تحریک چار مارچ بروز ہفتہ سے شروع کی جائیگی جو مسلسل جاری رہیں گی، ایم پی امتیاز جلیل نے فیس بک لائیو کے ذریعہ کہا کہ تاریخی شہر کا نام تبدیل کرنے سے عام لوگوں کو کئی دشواریوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مثال کے طور پر پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، راشن کارڈ، کالج اور اسکولی دستا ویزات، شاپ ایکٹ کے لائسنس وغیرہ پر شہر اور ضلع کا نام تبدیل کرنا پڑے گا جس کے سارے اخراجات عام لوگوں کو قطار میں لگ کر برداشت کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چھترپتی سنبھاجی مہاراج سمیت تمام بڑی شخصیتوں کا احترام کرتے ہیں لہذا کوئی اسے ہند و مسلم کا نام نہ دیں یہ صرف ایک تاریخی نام کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں تمام فرقوں طبقوں اور سیاسی افراد شامل ہو سکتے ہیں یہ کسی سیاسی جماعت کے بینر تلے تحریک شروع نہیں کی جارہی ہے بلکہ اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کے نام سے تحریک شروع ہوگی ایک منڈپ میں جمہوری طرز پر پر امن طریقے سے ہم تبدیلی نام کی مخالفت کریں گے۔

امتیاز جلیل نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت نے شہر کا نام تبدیلی فیصلہ جلد بازی میں صرف اس لئے لیا ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ سپریم کورٹ میں حکومت کے تعلق سے جو مقدمہ جاری ہے اگر فیصلہ ان کے خلاف ہوتا ہے تو وہ تبدیلی نام کا سہرا وہ اپنے سرنہیں لے سکتے لہذا جلد بازی میں قانون کو بالائے طاق رکھ کر مذکورہ فیصلہ کیا گیا ہے اور تعجب کی بات تو یہ ہے کہ کانگریس اور راشٹر وادی کانگریس نے اس فیصلے کا استقبال کیا ہے ۔ لیکن اگر اس کی مخالفت کوئی کر رہا ہے تو وہ شہر میں رہنے والے لوگ جو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ، الگ الگ سیاسی جماعتوں میں کام کرنے والے لوگ ہیں جو تبدیلی نام کے سخت خلاف ہے بھلے ہی این سی پی کانگریس، بی جے پی ، شیوسینا کے لیڈران نے اس کی حمایت کی ہے لیکن میرے شہر کے لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ جو پرانی پہچان ہے وہ پہچان برقرار رہنی چاہیے۔ امتیاز جلیل کا کہنا چار مارچ صبح 11 بجے سے یہ تحریک ضلع کلکٹر آفس کے رو برو شروع ہوگی ۔ جو زنجیری ہڑتال رہیں گی ۔ جو بھی اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کی اس زنجیری ہڑتال میں شرکت کرنا چاہتے ہیں وہ اپنی حمایت کا مکتوب دے کر شرکت کریں انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ہمیں اتحاد کے ساتھ اس فیصلے کی مخالفت کرنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.