اورنگ آباد: مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر اور ضلع کا نام مرکزی حکومت کی جانب سے تبدیل کرنے کا این او سی دیا گیا حکومت کے اس فیصلے کے خلاف شہر اور ضلع سے تعلق رکھنے والے افراد اورنگ آباد ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت کی زنجیری ہڑتال کریں گے یہ ہڑتال ہفتے کے روز صبح گیارہ بجے سے شروع ہونگی وہیں رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اورنگ آباد ضلع کے ساکنان بڑی تعداد میں اس ہڑتال میں شرکت کریں۔ اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے فیس بک پر براہ راست اعلان کیا کہ اورنگ آباد تبدیلی نام کے خلاف جمہوری طرز پر ایک تحریک چار مارچ بروز ہفتہ سے شروع کی جائیگی جو مسلسل جاری رہیں گی، ایم پی امتیاز جلیل نے فیس بک لائیو کے ذریعہ کہا کہ تاریخی شہر کا نام تبدیل کرنے سے عام لوگوں کو کئی دشواریوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مثال کے طور پر پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، راشن کارڈ، کالج اور اسکولی دستا ویزات، شاپ ایکٹ کے لائسنس وغیرہ پر شہر اور ضلع کا نام تبدیل کرنا پڑے گا جس کے سارے اخراجات عام لوگوں کو قطار میں لگ کر برداشت کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چھترپتی سنبھاجی مہاراج سمیت تمام بڑی شخصیتوں کا احترام کرتے ہیں لہذا کوئی اسے ہند و مسلم کا نام نہ دیں یہ صرف ایک تاریخی نام کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں تمام فرقوں طبقوں اور سیاسی افراد شامل ہو سکتے ہیں یہ کسی سیاسی جماعت کے بینر تلے تحریک شروع نہیں کی جارہی ہے بلکہ اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کے نام سے تحریک شروع ہوگی ایک منڈپ میں جمہوری طرز پر پر امن طریقے سے ہم تبدیلی نام کی مخالفت کریں گے۔
- یہ بھی پڑھیں: Aurangabad Centeral Bus Stand Name Change اورنگ آباد سینٹرل بس اسٹینڈ کے بورڈ پر چھترپتی سمبھاجی نگر تحریر کر دیا گیا
امتیاز جلیل نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت نے شہر کا نام تبدیلی فیصلہ جلد بازی میں صرف اس لئے لیا ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ سپریم کورٹ میں حکومت کے تعلق سے جو مقدمہ جاری ہے اگر فیصلہ ان کے خلاف ہوتا ہے تو وہ تبدیلی نام کا سہرا وہ اپنے سرنہیں لے سکتے لہذا جلد بازی میں قانون کو بالائے طاق رکھ کر مذکورہ فیصلہ کیا گیا ہے اور تعجب کی بات تو یہ ہے کہ کانگریس اور راشٹر وادی کانگریس نے اس فیصلے کا استقبال کیا ہے ۔ لیکن اگر اس کی مخالفت کوئی کر رہا ہے تو وہ شہر میں رہنے والے لوگ جو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ، الگ الگ سیاسی جماعتوں میں کام کرنے والے لوگ ہیں جو تبدیلی نام کے سخت خلاف ہے بھلے ہی این سی پی کانگریس، بی جے پی ، شیوسینا کے لیڈران نے اس کی حمایت کی ہے لیکن میرے شہر کے لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ جو پرانی پہچان ہے وہ پہچان برقرار رہنی چاہیے۔ امتیاز جلیل کا کہنا چار مارچ صبح 11 بجے سے یہ تحریک ضلع کلکٹر آفس کے رو برو شروع ہوگی ۔ جو زنجیری ہڑتال رہیں گی ۔ جو بھی اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کی اس زنجیری ہڑتال میں شرکت کرنا چاہتے ہیں وہ اپنی حمایت کا مکتوب دے کر شرکت کریں انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ہمیں اتحاد کے ساتھ اس فیصلے کی مخالفت کرنا ہے۔