ETV Bharat / state

MP Imityaz Jalil مہاراشٹر میں سیاسی توڑ جور غیرقانونی تھی: رکن پارلیمان امتیاز جلیل

اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہاکہ مہاراشڑ میں سیاسی افراتفری کے لئے گورنر اور اسمبلی میں اسپیکر سے جواب طلب کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے جلد بازی میں غلط فیصلے کیوں لئے

مہاراشٹر میں سیاسی توڑ جور غیرقانونی تھی: رکن پارلیمان امتیاز جلیل
مہاراشٹر میں سیاسی توڑ جور غیرقانونی تھی: رکن پارلیمان امتیاز جلیل
author img

By

Published : May 12, 2023, 5:23 PM IST

مہاراشٹر میں سیاسی توڑ جور غیرقانونی تھی: رکن پارلیمان امتیاز جلیل

اورنگ آباد:سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پچھلے نو مہینے سے مہاراشٹر میں سیاسی اتھل پتھل پر بریک لگ گئی۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایکناتھ شندے ہی مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ رہے گے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی رہنماوں کی جانب سے ردعمل کا سلسلہ جا ری ہے۔

اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہاکہ مہاراشڑ میں سیاسی افراتفری کے لئے گورنر اور اسمبلی میں اسپیکر سے جواب طلب کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے جلد بازی میں غلط فیصلے کیوں لئے۔جلد بازی میں لئے گئے فیصلے کے سبب مہاراشٹر میں سیاسی بحران پیدا ہوا۔

رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ عہدہ کا اگر غلط استعمال کیا گیا ہے تو اس کی جواب دہی طئے کیوں نہیں کی گئی ؟ ریاست میں جاری اقتدار کی جدو جہد کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے کی طرف سبھی کی توجہ مرکوز تھی، ریاست میں سیاسی توڑ جوڑ غیر قانونی تھی یہ سبھی کو معلوم تھا اور سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود فیصلہ کی گیند دوبارہ اسمبلی اسپیکر کی کورٹ میں ڈال دی گئی۔ اگر اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ غلط تھا اور گورنر نے بھی غلط فیصلہ کیا تھا تو تب جواب دہی طئے کرنا چاہیے تھا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل بر سر اقتدار پارٹیوں کی طرف سے ہم سب محفوظ ہیں کہ تاثرات ظاہر کئے جارہے تھے ۔فیصلہ بھی اُن کی توقع کے مطابق رہا۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Political Crisis End ادھو بمقابلہ شندے معاملہ، سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ

امتیاز جلیل نے کہا کہ مہاراشٹر کی عوام کو بھی معلوم تھا کہ گورنر اور اسپیکر سے جلد فیصلوں کے باعث مہا وکاس آگھاڑی حکومت زوال پذیر ہوئی ہے۔اس کے باعث فیصلہ پر تعجب نہیں ہے۔

مہاراشٹر میں سیاسی توڑ جور غیرقانونی تھی: رکن پارلیمان امتیاز جلیل

اورنگ آباد:سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پچھلے نو مہینے سے مہاراشٹر میں سیاسی اتھل پتھل پر بریک لگ گئی۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایکناتھ شندے ہی مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ رہے گے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی رہنماوں کی جانب سے ردعمل کا سلسلہ جا ری ہے۔

اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہاکہ مہاراشڑ میں سیاسی افراتفری کے لئے گورنر اور اسمبلی میں اسپیکر سے جواب طلب کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے جلد بازی میں غلط فیصلے کیوں لئے۔جلد بازی میں لئے گئے فیصلے کے سبب مہاراشٹر میں سیاسی بحران پیدا ہوا۔

رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ عہدہ کا اگر غلط استعمال کیا گیا ہے تو اس کی جواب دہی طئے کیوں نہیں کی گئی ؟ ریاست میں جاری اقتدار کی جدو جہد کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے کی طرف سبھی کی توجہ مرکوز تھی، ریاست میں سیاسی توڑ جوڑ غیر قانونی تھی یہ سبھی کو معلوم تھا اور سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود فیصلہ کی گیند دوبارہ اسمبلی اسپیکر کی کورٹ میں ڈال دی گئی۔ اگر اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ غلط تھا اور گورنر نے بھی غلط فیصلہ کیا تھا تو تب جواب دہی طئے کرنا چاہیے تھا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل بر سر اقتدار پارٹیوں کی طرف سے ہم سب محفوظ ہیں کہ تاثرات ظاہر کئے جارہے تھے ۔فیصلہ بھی اُن کی توقع کے مطابق رہا۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Political Crisis End ادھو بمقابلہ شندے معاملہ، سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ

امتیاز جلیل نے کہا کہ مہاراشٹر کی عوام کو بھی معلوم تھا کہ گورنر اور اسپیکر سے جلد فیصلوں کے باعث مہا وکاس آگھاڑی حکومت زوال پذیر ہوئی ہے۔اس کے باعث فیصلہ پر تعجب نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.