ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی فلور ٹیسٹ ادھوٹھاکرے کو کامیابی کو مل گئی، لیکن آل انڈیا مسلم اتحادالمسلمین کر رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے کہا کہ یہ سیکولرازم کا مذاق ہی نہیں عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔
انہوں نے کہا فرقہ پرستی ہندوتو کی بنیاد پر جیت حاصل کرنے والی شیوسینا کے ساتھ اب کانگریس پارٹی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور سماجوادی پارٹی کے ایک ہوگئی اور حکومت سازی کرلی۔
انہوں نے کہا اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یا تو شیوسینا اپنی موقف بدل لیا ہے یا مذکوری پارٹیز نے اپنی پالیسی سے سمجھوتہ کرلیا ہے۔
انہوں نے واک آؤٹ کے ضمن میں کہا کہ ہم اور ہماری پارٹی کبھی بھی فرقہ پرستوں کے ساتھ نہیں جاسکتی، انہوں نے کہا کہ ہم ایوان میں اس لیے موجود رہے کہ اگر ہم واک آؤٹ کرتے تو عوام سمجھتی کہ ہم بی جے پی کے ساتھ ہیں، اس لیے ہمارا ایوان میں رہنا ہی مناسب تھا، یہ الگ بات ہے کہ ہم ووٹ نہیں دیا، جس سے یہ واضح ہوگیا کہ ہم نہ شیوشینا کے ساتھ ہیں اور نی بی جے پی کے ساتھ۔
واضح رہے ادھو ٹھاکرے نے فلورٹسٹ میں کامیابی تو حاصل کرلی،حالاکہ اسمبلی فلور ٹیسٹ سے قبل ہی بی جے پی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا، جبکہ اس فلور ٹیسٹ میں چار اراکین اسمبلی غیر حاضر رہے۔
غیر حاضر رہنے والوں میں ایک آزاد امیدوار، ایم این ایس، سی پی ایم اور اے آئی ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی شامل ہیں، جبکہ دوسری جانب مہاراشٹر کے سابق وزیراعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ یہ سیشن غیر آئینی ہیں۔
خیال رہے کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں جمعرات کو شیوسینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس کے اتحاد والی 'مہا وکاس اگھاڑی' نے اقتدار سنبھالا۔