دارالحکومت ممبئی کا بوہر بازار کافی مشہور اور مصروف بازار کہلاتا ہے لیکن یہ بھی لاک ڈاؤن کے بعد سے مکمل طور بند تھا لیکن اب یہاں کاروبار شروع ہورہے ہیں۔
حالانکہ اس بات سے انکار نہیں ہے کہ کاروبار پہلے کے جیسا ہی ہے لیکن راحت اس بات کی ہے کہ کم از کم کام دھندہ شروع ہوگیا۔
ممبئی کا بوہرہ بازار علاقے میں لاک ڈاؤن کے سبب مکمل طور پر خاموشی طاری تھی کیونکہ ممبئی کے متوسط طبقے کی سب سے اہم بازاریں یہیں ہیں۔
اس کے علاوہ روایتی بازاریں بھی یہیں لگتی ہیں، بوہرہ بازار کے اطراف میں چور بازار، بھنڈی بازار، دو ٹانکی، جے جے جنکشن۔ یہ سارے علاقے مسلم اکثریتی علاقے ہیں اور یہاں کا بازار ور کاروبار اسی طبقے پر منحصر ہے۔
اس مارکیٹ میں زیادہ تر تاجر و دکاندار بوہرہ فرقے کے ہیں اور طویل عرصے سے اس روایتی بازار کو برقرار رکھے ہوئے ہیں لیکن لاک ڈاؤن نے علاقے سمیت یہاں کے تاجروں اور دکانداروں کو گھر بیٹھنے پر مجبورکر دیا لیکن پھر سے یہ روایتی بازار اپنی پرانی آن بان کے ساتھ شروع ہو گیا ہے۔
حالانکہ ممبئی کے ہی مسلم اکثریتی علاقوں میں جو ہوٹلیں ہیں وہ بھی کُھل چکی ہیں۔ مغلئی خانوں کے شوقین فی الحال نہیں آ سکتے لیکن پارسل کی خدمات ان ہوٹلوں میں شروع کی گئی ہیں۔
ممبئی کے ناگپاڑہ، بھنڈی بازار، مینارہ مسجد اور نواب مسجد علاقوں میں کچھ ہوٹلوں میں پارسل کی خدمات مل سکتی ہیں جبکہ کچھ ہوٹل میں کھانا کھایا جاسکتا ہےلیکن اس دوران کورونا گائیڈ لائنز کو بھی ذہن میں رکھنا ہوگا۔