انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی رہائش گاہ پر جس طرح کی نازیبا حرکت کی گئی یہ انتہائی شرمناک ہے وہ صرف بابا امبیڈکر کا گھر نہیں ہمارے لئے ایک متعبرک و مقدس مقام بھی ہے۔
جہاں سے بابا صاحب نے انسانیت کا درس دیا تھا اس لئے ان ملزمین کو بخشے جانے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ ہماری پوری سرکار اس معاملہ کو لیکر کافی سنجیدگی سے کام کررہی ہے ۔
ڈاکٹر امبیڈکر کے گھر کے باہر گذشتہ دنوں ہونے والی توڑ پھوڑ کو لیکر ریاست کے کابینی وزیر جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ وہ صبح ڈاکٹر امبیڈکر کی اس رہائش گاہ پر بھی گئے جہاں یہ سانحہ پیش آیا تھا۔
گذشتہ کل ڈاکٹر امبیڈکر کی رہائش گاہ کے باہر کسی نے توڑ پھوڑ کی انکے گارڈن کو نقصان پہنچایا پودوں کی کنڈیا تتر بتر کردیں اسکے بعد یہ معاملہ کافی تیزی سے پھیلا کہ چہار سو موضوع بحث بنا گیا۔
ریاست کے سبھی دلت اور دیگر لیڈران کے بیانات آنے لگے لوگوں کو وہاں نہ جانے بھیڑ نہ کرنے کی اپیل کی جانے لگی۔ حکومت کی جانب سے بھی یقین دہانیاں آنے لگیں کہ وہ اس واقعہ کو لیکر پوری طرح سے سنجیدہ ہے اور کاروائی کر رہے ہیں۔
اسی دوران کابینی وزیر ڈاکٹر جتیند راوہاڈ بھی آج صبح ڈاکٹر امبیڈکر کی رہاش پر پہنچے اور پھر میڈیا سے بات کی کہ انھیں این سی پی رہنما شرد پوار کی جانب سے حکم دیا کہ وہاں جاکر حالات کا جائزہ لیں ۔
اوہاڑ نے کہا ڈاکٹر بابا صاحب نے ہمیشہ انسانیت کا درس دیا جس بچے کو کلاس روم میں بیٹھنے کی اجازت نہیں تھی اس بچے نے تعلیم حاصل کر کے کروڑہا بچوں کو اسکی تعلیم کا بنیادی حق دلانے کا کام کیا ، امیبڈکر نے ہمیشہ ہی انسانیت کا درس دیا ، بھید بھاو، اختلافات کو ختم کیا ۔
انسان کو انسان سے قریب کیا آج وہ صرف بھارت کے لئے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے امن کے پیامبر کے طور پر جانے جاتے ہیں ایسے میں انکی ریائش گاہ پر اس طرح کی حرکت کرنے والا کوئی عام ذہینت کا شخص نہیں ہوسکتا اس طرح کی حرکت کوئی ذہنی طور سے معذور شخص ہی کرسکتا ہے ۔
جتیندر اوہاڑ نے کہا اس سانحہ کو لیکر وزیر اعلی خود نظر رکھے ہوئے ہیں۔