مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہاکہ کوئی بھی اس ملک میں دستور کے خلاف بات کرتا ہے، یا دستورکی مخالفت کرکے ہندو اور مسلم ملک بنانے کی بات کرے تو اس پرکارروائی ہونی چاہئے۔ وہ آرایس ایس ہو یا پی ایف آئی جس طرح سے پی ایف آئی پر پابندی عائد کی گئی، اسی طرح آر ایس ایس پر بھی پابندی عائد کی جائے ۔
یہ ملک جمہوری ملک ہے، یہاں سب کو مذہبی آزادی ہے ،لیکن کوئی اس کو نقصان پہنچانے کی بات کرتا ہے تو اس پر کاروائی لازمی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار جس طرح سے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کے لئے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے، اس ملک کے مسلمانوں کے خلاف زہرفشانی کی جارہی ہے۔ جس سے اقلیتیں خود کو غیرمحفوظ محسوس کررہے ہے۔
ملک میں پانچویں سب سے بڑی اقلیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، ملک کے مسلمانوں کو بھی اس ملک میں مساوی درجہ لازمی ہے۔لیکن اس کے باوجود ان کے ساتھ نفرت کا رویہ رکھا جاتا ہے۔ اعظمی نےکہا کہ پی ایف آئی پر پابندی عائد کی گئی، لیکن جب اس کی ٹریبونل نے پابندی پر آواز اٹھائی تو اس کو ہائیکورٹ میں سرکار نے چیلینج کر دیا۔ جبکہ آر ایس ایس پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔ اس کے خلاف بھی کوئی ثبوت نہیں ملا توپابندی واپس لی گئی۔
لیکن پی ایف آئی پر پابندی اب بھی برقرارہے۔ جبکہ پی ایف آئی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔یہ دوہرا رویہ کیوں یہ ملک دستور سے چلے گا۔ اس میں آمرانہ رویہ کی اجازت نہیں ہے۔