دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی و دیگر پارٹیوں کو کراری شکست ملی ہے۔ اس سلسلے میں مالیگاؤں کے معروف سیاسی و سماجی کارکن الطاف کرانہ والا نے کہا کہ اس تنائج سے صاف ہوگیا کہ عوام نے بنیادی مسائل کو ترجیح دی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام نے بنیادی مسائل و سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ووٹنگ کی اور فرقہ پرستوں کے غلط ایجنڈوں کو قبول نہیں کیا۔
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں موجودہ رکن اسمبلی مجلس اتحاد المسلمین، مئیر کانگریس، نائب مئیر شیوسینا کارپوریشن میں این سی پی، کانگریس، مجلس اتحاد المسلمین، سماجوادی، شیوسینا، بی جے پی اور آزاد ملا کر کل 84 کارپوریٹرس ہیں، لیکن آزادی کے بعد اور کارپویشن بننے سے پہلے آج تک شہر بنیادی مسائل سے جوج رہا ہے، ساتھ ہی بنیادی سہولیات سے محروم بھی ہے۔ اس طرح کا اظہار و خیال الطاف کرانہ والا نے کیا۔
مالیگاؤں شہر کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت الطاف کرانہ والا نے کہا کہ انھوں نے گیارہ سال تک منسے پارٹی میں نائب صدر کی حیثیت سیاسی و سماجی کام وفاداری کے ساتھ انجام دیئے، لیکن گزشتہ دنوں راج ٹھاکرے نے منسے پارٹی کو بھی بھگوا رنگ میں بھگو دیا اور آر ایس ایس کے نقش قدم کو اپنا لیا۔ اس وجہ سے انھوں نے منسے سے باقاعدہ اعلانیہ طور پر استعفی دے دیا۔
الطاف کرانہ والا نے کہا کہ آئندہ دنوں میں مالیگاؤں سے عاپ پارٹی سے ہر الیکشن میں امیدواری کی جائے گی۔ فی الحال موصوف نے کہا کہ ہم ایک وفد کے ساتھ دہلی جاکر اروند کجری وال کو مبارکباد دینگے اور شہر میں عاپ پارٹی کی شاخ کا آغاز کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں موصوف نے کہا کہ عاپ پارٹی کی پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے شہری مسائل و حل کیلئے دہلی کی طرز پر بنیادی کاموں کو اولین ترجیح دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں کارپوریشن الیکشن میں عام آدمی پارٹی سے ہی تعلیم یافتہ و سنجیدہ مزاج افراد کو امیدواری کا موقع دیا جائے گا۔