اورنگ آباد: شہر اورنگ آباد کے مضافات میں واقع والوج ایم آئی ڈی سی علاقے میں اتوار کی اولین ساعتوں میں ہاتھ کے دستانے بنانے والی ایک کمپنی میں لگنے والی زبردست آگ میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے حکام کے مطابق والوج ایم آئی ڈی سی علاقے میں واقع فیکٹری میں صبح 2:15 بجے کے قریب آگ بھڑک اٹھی۔
-
#WATCH | Maharashtra: Morning visuals from the hand gloves manufacturing factory in Waluj MIDC area in Chhatrapati Sambhajinagar where six people died after a fire broke out late at night. https://t.co/gPCXt18L5U pic.twitter.com/WHk8Qt7Z1k
— ANI (@ANI) December 31, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Maharashtra: Morning visuals from the hand gloves manufacturing factory in Waluj MIDC area in Chhatrapati Sambhajinagar where six people died after a fire broke out late at night. https://t.co/gPCXt18L5U pic.twitter.com/WHk8Qt7Z1k
— ANI (@ANI) December 31, 2023#WATCH | Maharashtra: Morning visuals from the hand gloves manufacturing factory in Waluj MIDC area in Chhatrapati Sambhajinagar where six people died after a fire broke out late at night. https://t.co/gPCXt18L5U pic.twitter.com/WHk8Qt7Z1k
— ANI (@ANI) December 31, 2023
ایک فائر آفیسر موہن منگسے نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں 2 بج کر 15 منٹ پر کال موصول ہوئی جب ہم جائے حادثہ پر پہنچے تو پوری فیکٹری میں آگ لگی ہوئی تھی۔ مقامی لوگوں نے ہمیں بتایا کہ چھ افراد اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمارے اہلکار اندر داخل ہوئے اور چھ لوگوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ "آگ بجھانے کا کام فی الحال جاری ہے۔"
قبل ازیں مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ عمارت کے اندر کم از کم پانچ کارکن پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے بعد میں آگ لگنے کے واقعے میں چھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ کمپنی بند تھی، اور جب آگ لگی تو عمارت کے اندر 10-15 کارکن سو رہے تھے۔
مزید پڑھیں: رائے گڑھ: سدرشن کمپنی میں آتشزدگی
ایک کارکن نے بتایا کہ "کچھ افراد جائے حادثے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے، لیکن کم از کم پانچ افراد اندر پھنس گئے"۔ دریں اثنا، آگ بجھانے کی کارروائیاں جاری ہیں، اور آگ لگنے کی اصل وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔