تھانے: مہاراشٹر کے تھانے کے کلوا میں چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال انتظامیہ ایک بار پھر تنازعات میں گھر گئی۔ اس اسپتال میں 12 گھنٹوں میں 17 مریضوں کی موت ہوگئی۔ اس میں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں 12 اور دیگر یونٹوں میں چار مریض ایک ہی رات میں فوت ہو گئے۔ الزام ہے کہ ہسپتال میں سہولیات کا شدید فقدان ہے۔ ہسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی ہے جب کہ مریضوں کا شدید دباؤ ہے۔
جانکاری کے مطابق اسپتال میں ایک ہی رات میں 17 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ ہسپتال انتظامیہ نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کچھ مریض اس لیے دم توڑ گئے کیونکہ وہ آخری وقت پر نجی اسپتالوں سے آئے تھے اور ان میں سے کچھ کی عمریں 80 سال سے زائد تھیں۔ اس کے ساتھ ہی سول اسپتال بند ہونے کے بعد سے تھانے ضلع کے تمام مریض اس اسپتال میں پہنچ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Raod Accident In Rajasthan Didwana راجستھان کے ڈڈوانہ میں خوفناک سڑک حادثہ، 7 ہلاک
ہوائی کے جنگلات میں آگ سے مرنے والوں کی تعداد 89 ہوئی
مریضوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث ڈاکٹرز اور سہولیات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اس اسپتال میں 10 اگست کو ایک ہی دن میں 5 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ اس وقت ایم ایل اے جتیندر اودھ اور دیگر پارٹیوں کے لیڈروں نے اسپتال جا کر احتجاج کیا۔ صبح 10.30 سے 8.30 بجے تک 17 لوگوں کی موت کے بعد اس اسپتال میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔ تھانے ضلع وزیر اعلی ایکناتھ شندے کا گڑھ ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن ایکناتھ شندے کے کنٹرول میں ہے۔ ایسے میں میونسپل کارپوریشن کے چھترپتی شیواجی اسپتال میں بڑے پیمانے پر اموات نے شیو سینا (شندے دھڑے) کی پریشانی بڑھا دی ہے۔