ضلع رائے گڑھ میں ایک پانچ منزلہ عمارت مہدم ہوگئی جس کے ملبے میں 100 سے زائد افراد کے دبے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس حادثہ میں ایک شخص کی موت ہوگئی ہے جبکہ راحت رسانی کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔
مقامی افراد کے مطابق تقریباً شام 6 بجے عمارت منہدم ہوئی، جس کے بعد پونے سے این ڈی آر ایف کی تین ٹیموں کو جائے حادثہ پر روانہ کردیا گیا، اسی دوران مقامی انتظامیہ کی جانب سے راحت و بچاؤ کاری کے کام انجام دیئے جارہے ہیں۔ 15 افراد کو اب تک محفوظ باہر نکالا گیا ہے۔
5 منزلہ عمارت کو 10 سال قبل تعمیر کیا گیا تھا جس میں 40 اپارٹمنٹس تھے۔ رائے گڑھ کی کلکٹر ندھی چودھری نے بتایا کہ پہلی تین منزلیں گرنے کے بعد عمارت سے تین لوگ محفوظ باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ ابھی تک کل 15 لوگوں کو محفوظ نکالا گیا ہے جبکہ تمام زخموں کا سرکاری ہسپتال میں علاج کیا جارہا ہے۔
مہاراشٹر کی کابینی وزیر ادتی تٹکرے نے کہا، عمارت میں100 سے زیادہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ موقع پر5 مقامی بچاو ٹیم موجود ہیں۔ اب تک15 لوگوں کو زندہ بچایا گیا ہے۔ ۔ بتایا جارہا ہے کہ اس عمارت میں50 فیملی کے لوگ رہتے تھے۔ یہ عمارت10سال پرانی بتائی جارہی ہے۔
۔تازہ ترین اطلاع کے مطابق ملبے میں دبے ۸ لوگوں کو انتہائی زخمی حالت میں باہر نکالا گیا جس میں سے ایک کی موت ہو چکی تھی۔بتایا جاتا ہے کہ اس عمارت کو 2011 میں پنویل کے کوہ نور ڈیولپرس نے تعمیر کیا تھا،علاقے کے سابق کونسلر بپن مہامکر نے بتایا کہ جب تعمیراتی کام چل رہا تھا تبھی اس میں ناقص مٹیریل استعمال کرنے کی شکایت ملی تھی لیکن اس پر کسی نے توجہ نہیں دی۔رائے گڈھ کےایس پی انیل پارسکر نے بتایا کہ رات دس بجے تک ۶۰ لوگوں کو ملبے سے نکالا جا چکا ہے جس میں سے ۳۰ زخمی ہیں ۔