بھوپال: ضلع سیدھی کے پیشاب واقعہ میں حکومت کی موثر کارروائی کے بعد مارپیٹ، غیر انسانی سلوک، غنڈہ گردی کی ویڈیوز وائرل ہونے لگی ہیں۔ گوالیار کے ڈبرا میں ایک مسلم نوجوان کے پاؤں کے تلوے چاٹنے کا ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ تو وہیں ساگر میں ہفتہ کی شام ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ جس میں چار پانچ نوجوانوں نے ایک نوجوان کو برہنہ کر کے بٹھا کر اسے وہ باری باری اس کی ہتھیلیوں کو پلاسٹک کے پائپ سے چھڑی کی طرح مار رہے ہیں۔ نوجوان رو رہا ہے۔ دوبارہ غلطی نہ کرنے کی قسم کھائی۔ حملہ آور "چوری کے کسی واقعہ کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔" شہر میں شور یہ ہے کہ یہ ویڈیو موتی نگر تھانہ علاقہ کا ہے۔ تاہم مقتول یا حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت نہیں ہو سکی۔ معاملہ پرانی چوری سے متعلق بتایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس معاملہ پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکرم سنگھ کشواہا نے اس معاملے کے بارے میں بتایا ہے کہ مختلف سوشل میڈیا گروپس پر ایک نوجوان کی پٹائی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے، ویڈیو کا وقت اور مقام اور افراد کی شناخت نہیں بتائی گئی ہے اور الزام لگایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو موتی نگر علاقے میں واقع ایک اسٹیبلشمنٹ کے احاطے کا ہے۔ مذکورہ ویڈیو کو نوٹس میں لیتے ہوئے موتی نگر پولس تھانہ میں ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ابتدائی کارروائی کی جارہی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ اینڈ پولیس نے کہا کہ مذکورہ ویڈیو کو کچھ سوشل میڈیا نیوز گروپس پر پولیس اسٹیشن کے احاطے کا بتا کر پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے جو کہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔پولیس کی جانب سے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی شناخت کے بعد انہیں گرفتار کرکے ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی۔