ETV Bharat / state

Yoga Center Closed in Bhopal بھوپال میں گیس متاثرین کیلئے یوگا سینٹر بند

author img

By

Published : Jun 22, 2023, 12:57 PM IST

مدھیہ پردیش میں عالمی یوگا ڈے زور و شور سے منایا گیا، لیکن وہیں بھوپال کے گیس متاثرین کے لیے کھولے گئے سات یوگا سینٹرز کو بند کردیا گیا اور کچھ یوگا سینٹرز کو شادیوں شادی ہال بنا دیا گیا تو کچھ میں میونسپل کارپوریشن کے دفاتر کھول دیے گئے ہیں۔ ایک طرف جہاں یوگا کو دنیا بھر میں پروموٹ کیا جارہا ہے تو دوسری جانب بھوپال میں اس طرح یوگا سینٹر بند کیا جانا سوال کھڑا کرتا ہے۔

Yoga Center Closed in Bhopal
Yoga Center Closed in Bhopal
بھوپال میں گیس متاثرین کے لیے یوگا سینٹر بند

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں برسوں قبل رونما ہوا گیس سانحہ دنیا کا سب سے بڑا صنعتی حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ گیس کے اثرات سے آج بھوپال میں گیس متاثرین کی دوسری اور تیسری نسل معذور پیدا ہو رہی ہے۔ وہیں گیس متاثرین گیس کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ان سب حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے گیس تنظیموں کی تحقیق کے بعد یہ سامنے آیا کہ یوگا کے ذریعے گیس متاثرین کو راحت پہنچائی جا سکتی ہے۔ جس کے بعد حکومت نے ان گیس متاثرین کے لیے 2011 میں 7 یوگا سینٹر بنا کے دیے تھے۔ لیکن افسوس ان یوگا سینٹروں میں گیس متاثرین کے لیے کبھی یوگا سیشن نہیں لگایا گیا اور آج یہ بند پڑے ہیں۔ سنبھاؤنا ٹرسٹ کی ذمہ دار رچنا ڈینگرا نے اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج ہمارے وزیر گیس راحت وشواس سارنگ جگہ جگہ جا کر یوگا کر اور کروا رہے ہیں۔ لیکن وہ ان یوگا سینٹروں کی جانب نہیں دیکھ رہے ہیں جنہیں حکومت نے بنوایا تھا۔

دراصل جب یہی یوگا سینٹر بنائے گئے تھے تب بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہی حکومت تھی اور انہوں نے ہی ان سینٹروں کے لیے بجٹ پاس کیا تھا۔ لیکن افسوس اب ان یوگا سنٹروں میں شادی ہوتی ہے اور کچھ میں میونسپل کارپوریشن کے دفاتر کو چلایا جا رہا ہے۔ رچنا ڈینگرا نے کہا کہ ہمارے ذریعہ یوگا کو لے کر جو تحقیق کروائی گئی اس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ یوگا کرنے سے گیس متاثرین کو سانس کی بیماری، ڈائبیٹیز، ہائپر ٹینشن جیسی بیماریوں میں راحت ملے گی مگر افسوس بھوپال میں کھولے گئے سارے یوگا سینٹر بند ہو چکے ہیں۔
وہیں آج تنظیم سنبھاؤنا ٹرسٹ کے ذریعے عالمی یوگا ڈے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ڈاکٹر شویتا چترویدی نے بتایا کہ ہم نے اب تک 7 ہزار سے زیادہ گیس متاثرین کو یوگا کے ذریعے علاج شروع کیا ہے۔ جس سے گیس متاثرین کو ہونے والے کمر درد، گھٹنوں کے درد، خواتین کو ہونے والی ان کی پریشانی، موٹاپا اور سانس کی تکلیف جیسی کئی بیماریوں میں فائدہ پہنچ رہا ہے۔ گیس متاثرہ رضوانہ جاوید کہتی ہیں کہ انہیں یوگا کرنے سے بہت فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں لمبے وقت سے کمر میں درد کی پریشانی تھی جس کے لیے انہوں نے کئی طرح کی دوائیاں کھائیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا لیکن یوگا کرنے سے انہیں بہت راحت ملی ہے۔
رچنا ڈینگرا نے حکومت پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگا سنٹر محض ایک چھلاوا ہیں۔ بھوپال میں یہ 7 یوگا سینٹر ساڑھے 3 کروڑ کی لاگت سے جو بنائے گئے تھے وہ صرف کمیشن کھانے کے چکر میں بنائے گئے۔ جن میں کبھی یوگا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی ان کی نیت صاف ہوتی تو جن کے لیے یہ یوگا سینٹر بنائے گئے تھے آج وہ بند نہیں ہوتے بلکہ اس سے گیس متاثرین کو راحت ہی پہنچتی۔

یہ بھی پڑھیں:

بھوپال میں گیس متاثرین کے لیے یوگا سینٹر بند

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں برسوں قبل رونما ہوا گیس سانحہ دنیا کا سب سے بڑا صنعتی حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ گیس کے اثرات سے آج بھوپال میں گیس متاثرین کی دوسری اور تیسری نسل معذور پیدا ہو رہی ہے۔ وہیں گیس متاثرین گیس کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ان سب حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے گیس تنظیموں کی تحقیق کے بعد یہ سامنے آیا کہ یوگا کے ذریعے گیس متاثرین کو راحت پہنچائی جا سکتی ہے۔ جس کے بعد حکومت نے ان گیس متاثرین کے لیے 2011 میں 7 یوگا سینٹر بنا کے دیے تھے۔ لیکن افسوس ان یوگا سینٹروں میں گیس متاثرین کے لیے کبھی یوگا سیشن نہیں لگایا گیا اور آج یہ بند پڑے ہیں۔ سنبھاؤنا ٹرسٹ کی ذمہ دار رچنا ڈینگرا نے اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج ہمارے وزیر گیس راحت وشواس سارنگ جگہ جگہ جا کر یوگا کر اور کروا رہے ہیں۔ لیکن وہ ان یوگا سینٹروں کی جانب نہیں دیکھ رہے ہیں جنہیں حکومت نے بنوایا تھا۔

دراصل جب یہی یوگا سینٹر بنائے گئے تھے تب بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہی حکومت تھی اور انہوں نے ہی ان سینٹروں کے لیے بجٹ پاس کیا تھا۔ لیکن افسوس اب ان یوگا سنٹروں میں شادی ہوتی ہے اور کچھ میں میونسپل کارپوریشن کے دفاتر کو چلایا جا رہا ہے۔ رچنا ڈینگرا نے کہا کہ ہمارے ذریعہ یوگا کو لے کر جو تحقیق کروائی گئی اس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ یوگا کرنے سے گیس متاثرین کو سانس کی بیماری، ڈائبیٹیز، ہائپر ٹینشن جیسی بیماریوں میں راحت ملے گی مگر افسوس بھوپال میں کھولے گئے سارے یوگا سینٹر بند ہو چکے ہیں۔
وہیں آج تنظیم سنبھاؤنا ٹرسٹ کے ذریعے عالمی یوگا ڈے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ڈاکٹر شویتا چترویدی نے بتایا کہ ہم نے اب تک 7 ہزار سے زیادہ گیس متاثرین کو یوگا کے ذریعے علاج شروع کیا ہے۔ جس سے گیس متاثرین کو ہونے والے کمر درد، گھٹنوں کے درد، خواتین کو ہونے والی ان کی پریشانی، موٹاپا اور سانس کی تکلیف جیسی کئی بیماریوں میں فائدہ پہنچ رہا ہے۔ گیس متاثرہ رضوانہ جاوید کہتی ہیں کہ انہیں یوگا کرنے سے بہت فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں لمبے وقت سے کمر میں درد کی پریشانی تھی جس کے لیے انہوں نے کئی طرح کی دوائیاں کھائیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا لیکن یوگا کرنے سے انہیں بہت راحت ملی ہے۔
رچنا ڈینگرا نے حکومت پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگا سنٹر محض ایک چھلاوا ہیں۔ بھوپال میں یہ 7 یوگا سینٹر ساڑھے 3 کروڑ کی لاگت سے جو بنائے گئے تھے وہ صرف کمیشن کھانے کے چکر میں بنائے گئے۔ جن میں کبھی یوگا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی ان کی نیت صاف ہوتی تو جن کے لیے یہ یوگا سینٹر بنائے گئے تھے آج وہ بند نہیں ہوتے بلکہ اس سے گیس متاثرین کو راحت ہی پہنچتی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.