ETV Bharat / state

'تمام مذاہب کی عبادت گاہ کھولی جائیں'

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پرآ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، تو عبادت گاہیں بھی کھولی جائیں۔

author img

By

Published : Jul 9, 2020, 10:54 PM IST

عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں
عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی سی) نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کو اب کھول دینا چاہیے۔

تمام مذاہب کی عبادت گاہ کھولی جائیں

ایس ڈی پی سی نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ساتھ ہی سیاسی تقریبات بھی منعقد کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں عبادت گاہوں پر پابندیاں کیوں عائد کیوں ہے؟۔

اندور جس کی ریاست میں ایک منفرد شناخت ہے وہاں گزشتہ تین مہینوں سے کورونا کی وبا کے پہلے سے انتظامیہ نے وبا سے تحفظ کے لیے سبھی عبادت گاہوں پر بھی پابندی عائد کی ہے
اندور جس کی ریاست میں ایک منفرد شناخت ہے وہاں گزشتہ تین مہینوں سے کورونا کی وبا کے پہلے سے انتظامیہ نے وبا سے تحفظ کے لیے سبھی عبادت گاہوں پر بھی پابندی عائد کی ہے

واضح رہے کہ صنعتی شہر اندور جس کی ریاست میں ایک منفرد شناخت ہے وہاں گزشتہ تین مہینوں سے کورونا کی وبا کے پہلے سے انتظامیہ نے وبا سے تحفظ کے لیے سبھی عبادت گاہوں پر بھی پابندی عائد کی ہے۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے دروازے پر اب بھی تالے لگے ہوئے ہیں
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے دروازے پر اب بھی تالے لگے ہوئے ہیں

اب جب لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے دروازے پر اب بھی تالے لگے ہوئے ہیں۔

عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں
عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں

ان عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں۔

ایس ڈی پی سی نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ساتھ ہی سیاسی تقریبات بھی منعقد کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں عبادت گاہوں پر پابندیاں کیوں عائد کیوں ہے؟
ایس ڈی پی سی نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ساتھ ہی سیاسی تقریبات بھی منعقد کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں عبادت گاہوں پر پابندیاں کیوں عائد کیوں ہے؟

ایس ڈی پی آئی ضلع سیکرٹری ڈاکٹر ممتاز قریشی نے بتایا کہ ہم نے آج کلکٹر کے نام ایک میمورنڈم اے ڈی ایم تومر کو دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اب جب کورونا سے زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے تو ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کو کھول دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو سماجی فاصلہ کا خیال صرف عبادت گاہوں میں ہی نہیں رکھنا چاہیے بلکہ کی شراب خانے اور سیاسی سرگرمیوں کی تقریبات میں بھی خیال رکھنا چاہیے۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، تو عبادت گاہیں بھی کھولی جائیں
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، تو عبادت گاہیں بھی کھولی جائیں

انہوں نے کہا کہ جب ان مقامات پر اجازت دے دی گئی ہے تو پھر سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں پر کیوں نہیں۔

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی سی) نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کو اب کھول دینا چاہیے۔

تمام مذاہب کی عبادت گاہ کھولی جائیں

ایس ڈی پی سی نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ساتھ ہی سیاسی تقریبات بھی منعقد کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں عبادت گاہوں پر پابندیاں کیوں عائد کیوں ہے؟۔

اندور جس کی ریاست میں ایک منفرد شناخت ہے وہاں گزشتہ تین مہینوں سے کورونا کی وبا کے پہلے سے انتظامیہ نے وبا سے تحفظ کے لیے سبھی عبادت گاہوں پر بھی پابندی عائد کی ہے
اندور جس کی ریاست میں ایک منفرد شناخت ہے وہاں گزشتہ تین مہینوں سے کورونا کی وبا کے پہلے سے انتظامیہ نے وبا سے تحفظ کے لیے سبھی عبادت گاہوں پر بھی پابندی عائد کی ہے

واضح رہے کہ صنعتی شہر اندور جس کی ریاست میں ایک منفرد شناخت ہے وہاں گزشتہ تین مہینوں سے کورونا کی وبا کے پہلے سے انتظامیہ نے وبا سے تحفظ کے لیے سبھی عبادت گاہوں پر بھی پابندی عائد کی ہے۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے دروازے پر اب بھی تالے لگے ہوئے ہیں
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے دروازے پر اب بھی تالے لگے ہوئے ہیں

اب جب لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی ہورہی ہیں، ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے دروازے پر اب بھی تالے لگے ہوئے ہیں۔

عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں
عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں

ان عبادت گاہوں کو کھلوانے کے لیے آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کلیکٹر کے نام ایک میمورنڈم ایے ڈی ایم تومر کودیا اور مطالبہ کیا کی عبادت گاہوں سے پابندیاں ہٹالی جائیں۔

ایس ڈی پی سی نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ساتھ ہی سیاسی تقریبات بھی منعقد کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں عبادت گاہوں پر پابندیاں کیوں عائد کیوں ہے؟
ایس ڈی پی سی نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ساتھ ہی سیاسی تقریبات بھی منعقد کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں عبادت گاہوں پر پابندیاں کیوں عائد کیوں ہے؟

ایس ڈی پی آئی ضلع سیکرٹری ڈاکٹر ممتاز قریشی نے بتایا کہ ہم نے آج کلکٹر کے نام ایک میمورنڈم اے ڈی ایم تومر کو دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اب جب کورونا سے زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے تو ایسے میں سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کو کھول دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو سماجی فاصلہ کا خیال صرف عبادت گاہوں میں ہی نہیں رکھنا چاہیے بلکہ کی شراب خانے اور سیاسی سرگرمیوں کی تقریبات میں بھی خیال رکھنا چاہیے۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، تو عبادت گاہیں بھی کھولی جائیں
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے مطالبہ کیا کہ جب زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، تو عبادت گاہیں بھی کھولی جائیں

انہوں نے کہا کہ جب ان مقامات پر اجازت دے دی گئی ہے تو پھر سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں پر کیوں نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.