کالاپیپل (شاجاپور): کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آج مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں صرف دو تین صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تمام کام کیا جا رہا ہے۔
گاندھی مدھیہ پردیش کے ضلع شاجاپور کے کالاپیپل میں پولائے کلاں میں کانگریس کی ریاستی اکائی کی جن آکروش یاترا ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے الزام لگایا کہ ملک میں 2-3 ارب پتیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مختلف کام کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیسے ہی انہوں نے اڈانی مسئلہ پر پارلیمنٹ میں تقریر کی، ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی۔ اس سلسلے میں گاندھی نے کہا کہ ان کے لیے اس طرح کی باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، انہیں صرف سچائی کو سب کے سامنے پیش کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج اڈانی ملک کے ہر بندرگاہ، ہوائی اڈے اور ہر بنیادی سہولت پر نظر آرہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کسانوں کی جیب سے پیسہ نکل کر اڈانی کی جیب میں جا رہا ہے۔
مدھیہ پردیش کے تناظر میں انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست کو ملک بھر میں بدعنوانی کا مرکز بنا دیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے شری مہاکال لوک کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جب وہ ہندوستان کے سرمائی دورے کے دوران مدھیہ پردیش سے گزرے تو کسانوں نے انہیں بتایا کہ انہیں مدھیہ پردیش میں ان کی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاست میں گزشتہ 18 برسوں میں 18 ہزار کسانوں نے خودکشی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہماری لڑائی نظریات کی ہے، ایک طرف گاندھی اور دوسری طرف گوڈسے کو ماننے والے ہیں، راہل
ملک کی مختلف ریاستوں میں کانگریس کی حکومتوں کا ذکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ چھتیس گڑھ، کرناٹک اور راجستھان میں کانگریس نے جو ضمانتیں دی تھیں وہ پوری ہوئیں۔
یواین آئی