ریاست مدھیہ پردیش میں لو جہاد پر بنائے جارہے قانون پر بھوپال کی طالبات نے حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے اس اعلان سے اتفاق نہیں رکھتے ہیں۔ کیونکہ یہ قانون حکومت کی طرف سے لایا جا رہا ہے۔ ایک عورت جو اپنے گھر سے ہراساں ہو رہی ہے، اسے حکومت قانون میں تبدیل کر رہی ہے اور عورت کی حقوق اور اس کی پسند پر ایک بڑا حملہ ہے جس کی ہم پرزور مخالفت کرتے ہیں۔
یہاں پر کہا گیا کہ جو کچھ حکومت کر رہی ہے وہ بہت غلط ہے اور اس کی ضرورت سماج کو نہیں ہے۔ یہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے مفاد کے لیے کر رہی ہے جو ضروری نہیں ہے۔ یہ سب ہماری آزادی پر حملہ ہے جو کہ غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سڑک حادثے میں دولہا سمیت 6 باراتیوں کی موقع پر ہی موت
ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ ایک سماج کے مردوں پر حملہ ہے اور یہ صرف اور صرف ایک طرح سے بی جے پی اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے کر رہی ہے اور اصل معاملات سے بھٹکا رہی ہے۔
آپ کو یہاں واضح کرتے چلیں کہ ریاست مدھیہ پردیش میں لو جہاد پر قانون بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ جس میں دس برس کی سخت سزا اور جس تنظیم کے ذریعے یہ کام کیا جائے گا اس کا رجسٹریشن منسوخ کرنے اور اس کام میں مدد کرنے والے لوگوں کو پانچ برس کی سزا کی بات رکھی جائے گی۔