برہانپور: ریاست مدھیہ پردیش کا ضلع برہانپور ایک تاریخی شہر ہے۔ شہر برہانپور کی بات کریں تو اس شہر میں مغلیہ سلطنت کے دور میں جب بھی دہلی کی گدی پر کسی کو بٹھایا جاتا تھا تو اس شہزادے کی پوری تربیت شہر برہانپور میں ہوتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ برہانپور تاریخی اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل شہر ہے۔ وہیں شہر برہانپور میں مسلم آبادی کثیر تعداد میں پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہ رمضان میں شہر برہانپور میں رمضان کی رونقیں دیکھتے ہی بنتی ہے۔ ایک زمانہ تھا جب سحری کے وقت لوگوں کو اٹھانے کے لیے لوگ طرح طرح کے وسائل کو اپنا کر لوگوں کو سحری کے لیے جگاتے تھے۔ لیکن وقت بدلتا گیا اور دنیا نے جس طرح سے ترقی کی اسے دیکھتے ہوئے سحری کے وقت لوگوں کو گھر گھر جاکر جگانے کی روایت بھی بدل گئی۔ اور آج کچھ ہی ایسی جگہیں بچی ہیں جہاں پر سحری کے وقت میں لوگوں کو ان کے گھر گھر دستک دے کر جگایا جاتا ہے۔ اس میں تاریخی شہر برہانپور بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
شہر برہانپور میں آج بھی لوگ رات تین بجے سے اٹھ کر اپنے اپنے انداز میں لوگوں کو سحری کا وقت بتانے اور ان کو جگانے کا کام کرتے ہیں۔ جس میں برہانپور کے رفیق شاہ اور مالن بی جن کی عمر 75 سال کے قریب ہو گئی ہے۔ لیکن وہ ہر رمضان میں سحری کے وقت لوگوں کو جگانے کے لیے صبح تین بجے سے اپنی لاٹھی لیکر نکل پڑتی ہیں۔ سحری میں جگانے والے رفیق شاہ کہتے ہیں کہ ہمارا یہ کام پچھلے 70 سالوں سے چلا آ رہا ہے۔ پہلے ہمارے بزرگ سحری میں لوگوں کو جگانے جاتے تھے اور اب ہم ان کے اس کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رفیق شاہ کہتے ہیں کہ زمانے نے ترقی کر لی ہے اور موبائل کے اس دور میں اب کسی کو ہماری ضرورت نہیں ہے۔ لیکن ہم یہ کام اس لیے کرتے ہیں کیونکہ یہ کام اللہ کو خوش کرنے کا کام ہے اور اس کام سے ہمیں سکون ملتا ہے نیکی ملتی ہے۔ اس لیے اس کام کو ہم مرتے دم تک جاری رکھیں گے۔ وہیں 75 سالہ بزرگ مالن بی بھی پچھلے کئی سالوں سے سحری میں لوگوں کو اپنے انداز میں جگاتی چلی آ رہی ہے۔
اس موقع پر سماجی کارکن مسعود خان کہتے ہیں کہ آج ہم لوگ جدید دور میں ضرور پہنچ چکے ہیں لیکن شہر برہانپور میں سحری کے وقت لوگوں کو جگانے کا سلسلہ ویسے ہی جاری ہے جیسے زمانۂ قدیم میں ہوا کرتا تھا۔ مسعود خان نے کہا کہ پہلے فقیر اس کام کو کیا کرتے تھے لیکن جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے ہم مالن بی اور کچھ مرد حضرات کو سحری میں لوگوں کو جگاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی ایسا بھی ہو جاتا ہے کہ ہم غفلت میں سوئے رہ جاتے ہیں مگر جب مالن بی کی لاٹھی ہمارے دروازے پر پڑتی ہے تو ہم نیند سے بیدار ہو جاتے ہیں۔
آج بھلے ہی دنیا نے ترقی کرلی ہے۔ اور موبائل ٹی وی یا دیگر ایسے وسائل آ گئے ہیں۔ جس سے لوگوں کو سحری میں جاگنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوتی ہے۔ لیکن شہر برہان پور کے مقامی لوگوں اور سحری میں جگانے والوں کے اندر آج بھی وہی جذبہ ہے جو آج سے کئی سال پہلے تھا۔ برہان پور کے مقامی لوگ جہاں ان لوگوں کو عزت کی نظر سے دیکھتے ہیں تو وہیں یہ سحری میں جگانے والے لوگ اسے اللہ کو خوش کرنے کا کام مان کر کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ اسے مرتے دم تک کرتے رہیں گے۔