ETV Bharat / state

Urdu Language اردو زبان ہر طبقے کی زبان ہے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 23, 2023, 11:01 AM IST

Updated : Oct 23, 2023, 2:05 PM IST

زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے بلکہ مذہب کو ضرورت ہوتی ہے زبانوں کی، اس لیے اردو زبان کسی مذہب کی زبان نہیں ہے بلکہ یہ ہر طبقے کی زبان ہے۔

اردو زبان پر گفتگو
اردو زبان پر گفتگو

Urdu Language

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں تشریف لائے بنارس ہندو یونیورسٹی وومین کالج کے پروفیسر ڈاکٹر افضل حسین مصباحی سے اردو زبان اور اس کی بقا کے تعلق سے جب ہم نے بات کی تو انہوں نے اردو کے تعلق سے بتایا کہ اردو زبان ہر جگہ پر اپنے وجود کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا جب 2019 میں مجھے یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف اسٹیٹ نے امریکہ کی سرزمین پر بلایا تھا تو ہمارے لیے ایسے گائیڈ مقرر کیے گئے تھے جو انگریزی زبان سے اردو میں ترجمہ کر رہے تھے۔ اس لیے یہ بہت اچھی بات ہے کہ اگر امریکہ کی سرزمین پر کوئی انگریزی کے ساتھ اگر اردو جانتا ہے تو وہ اپنا کیریئر وہاں بھی استعمال سکتا ہے اور اردو زبان کو پیشے کے طور پر اختیار کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں فی الحال بنارس ہندو یونیورسٹی میں ملازمت کر رہا ہوں اور اس سے قبل مدھیہ پردیش کی ساگر یونیورسٹی اور کئی اردو اخبارات نے بھی کام کر چکا ہوں اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کارپوریٹ نے بھی اردو اخبارات کو آگے بڑھایا ہے۔ ایک وقت تھا جب اردو اخبارات ایک مخصوص علاقے تک ہی محدود ہوا کرتے تھے۔ لیکن کچھ کمپنیوں نے اردو اخبارات کو منظر عام پر لانے کا سلسلہ شروع کیا جس کے بعد ان اردو اخبارات کا دائرہ وسیع ہوتا چلا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت میں بنارس ہندو یونیورسٹی میں اردو زبان پڑھا رہا ہوں اور ہمارے وومنز کالج میں 95 فیصد ہماری طالبات ہمارے برادران وطن کی ہیں۔ اس سے یہ صاف ہے کہ اردو کا دائرہ جو کچھ وقت سے سمٹا ہوا تھا اور لوگ کہتے تھے کہ اردو زبان کچھ مخصوص لوگوں کی زبان ہے۔ جبکہ اس زبان کا کسی ایک مذہب سے تعلق نہیں ہے۔ آج اردو زبان کا دائرہ لگاتار وسیع ہوتا چلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے ہندوستانی حکومت نے زبانوں کے طور پر سافٹ اسکیل کے طور پر زبانوں کو اگے بڑھانے کی کوشش کی ہے، یا صوبائی زبانوں کو آگے بڑھانے کی جو کوشش کی جا رہی ہے اس کی وجہ سے اردو زبان کا فروغ بہت تیزی سے ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ضرورت یہ ہے کہ جو لوگ اردو زبان سے جڑے ہوئے ہیں وہ اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے پوری جستجو اور ذمہ داری کے ساتھ اسے آگے بڑھائیں نہ کہ صرف ملازمت کرے بلکہ ایک جذبے کے ساتھ اردو زبان کو فروخت دے۔ اور اسی کے ذریعے ہم ملک کو تعلیمی میدان میں آگے بھی بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں اردو زبان جس طرح سے ترقی یافتہ تھی، حالانکہ درمیان میں کچھ سستی ضرور آئی تھی لیکن آج اس سوشل میڈیا کے زمانے میں اور خود ای ٹی وی اردو نے بھی اور دیگر اردو اداروں نے اردو زبان کے دائروں کو اور وسیع کیا ہے۔

وہیں اس سوال پر کہ حکومت ہند کی جانب سے جہاں مولانا آزاد اسکالرشپ بند کر دی گئی ہے اور ساتھ ہی قومی کونسل جو اردو زبان کے لیے کام کرتی چلی آرہی ہے اس پر بھی سوال کھڑے کیے گئے ہیں اس پر افضل مصباحی کہتے ہیں کہ اس طرح کی مشکلات ہمارے سامنے ضرور آئے گی اور ہمیں ان کا ڈٹ کر سامنا کرنا ہے۔ اگر ہم ان حالات کا سامنا کرتے ہوئے کوشش یہ کرتے رہیں گے اور سنجیدگی کے ساتھ اپنے مطالبات کو پیش کریں گے تو یہ صورتحال ہمارے حق میں بھی ہو سکتی ہے۔

اس سوال پر کہ ریاست مدھیہ پردیش میں اردو اساتذہ کی بہت کمی محسوس ہو رہی ہے اور حکومت نے 19 سال بعد محض 19 سیٹیں ہی اردو اساتذہ کے لیے نکالی ہے۔ اور اس روسٹر میں 16 ایس سی ایس ٹی سیٹیں اور تین سیٹیں او بی سی کے لیے رکھی ہے جبکہ ایسی ایس ٹی میں مسلم طبقہ نہیں آتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے جس طرح سے پوسٹیں نکالی ہے اس میں روسٹر کچھ اس طرح کا ہونا چاہیے تھا 50 فیصد او بی سی کے لیے نکالی جائے اور 50 فیصد دیگر طبقات کے لیے اور اگر اس طرح سے حکومت نے قدم اٹھایا ہے تو اس کے خلاف لیگل قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: اردو میری پسندیدہ زبانوں میں سے ایک ہے: ڈاکٹر سنگیتا

انہوں نے مزید کہا کہ میں خاص طور سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے۔ کیونکہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، بلکہ مذاہب کو زبان کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لیے ہمیں اردو زبان کے ساتھ کسی ایک مذہب کو چھوڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کتنی اچھی بات ہے کہ ہمارے کالج میں 95 فیصد طلبہ اردو زبان کو بڑے ہی شوق و ذوق کے ساتھ سیکھ رہی ہے۔ اور یہ ہمارے لیے بڑی کامیابی ہے۔

واضح رہے کہ افضل حسین نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ اردو زبان حاصل کر کر لوگ روزگار سے نہیں جڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اردو زبان سے تعلیم حاصل کر جہاں یونیورسٹیوں میں پڑھا رہا ہوں تو وہیں اردو اخبارات میں بھی میں نے اردو زبان کے بل پر کام کر کے دکھایا ہوں۔ انہوں نے کہا یہ بات حقیقی ہے کہ اگر آپ اردو زبان سے تعلیم حاصل کرتے ہیں تو آپ کے لیے بھی اردو زبان سے ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔ یعنی روزگار کے امکانات اردو زبان سے بھرپور ہیں۔

Urdu Language

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں تشریف لائے بنارس ہندو یونیورسٹی وومین کالج کے پروفیسر ڈاکٹر افضل حسین مصباحی سے اردو زبان اور اس کی بقا کے تعلق سے جب ہم نے بات کی تو انہوں نے اردو کے تعلق سے بتایا کہ اردو زبان ہر جگہ پر اپنے وجود کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا جب 2019 میں مجھے یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف اسٹیٹ نے امریکہ کی سرزمین پر بلایا تھا تو ہمارے لیے ایسے گائیڈ مقرر کیے گئے تھے جو انگریزی زبان سے اردو میں ترجمہ کر رہے تھے۔ اس لیے یہ بہت اچھی بات ہے کہ اگر امریکہ کی سرزمین پر کوئی انگریزی کے ساتھ اگر اردو جانتا ہے تو وہ اپنا کیریئر وہاں بھی استعمال سکتا ہے اور اردو زبان کو پیشے کے طور پر اختیار کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں فی الحال بنارس ہندو یونیورسٹی میں ملازمت کر رہا ہوں اور اس سے قبل مدھیہ پردیش کی ساگر یونیورسٹی اور کئی اردو اخبارات نے بھی کام کر چکا ہوں اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کارپوریٹ نے بھی اردو اخبارات کو آگے بڑھایا ہے۔ ایک وقت تھا جب اردو اخبارات ایک مخصوص علاقے تک ہی محدود ہوا کرتے تھے۔ لیکن کچھ کمپنیوں نے اردو اخبارات کو منظر عام پر لانے کا سلسلہ شروع کیا جس کے بعد ان اردو اخبارات کا دائرہ وسیع ہوتا چلا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت میں بنارس ہندو یونیورسٹی میں اردو زبان پڑھا رہا ہوں اور ہمارے وومنز کالج میں 95 فیصد ہماری طالبات ہمارے برادران وطن کی ہیں۔ اس سے یہ صاف ہے کہ اردو کا دائرہ جو کچھ وقت سے سمٹا ہوا تھا اور لوگ کہتے تھے کہ اردو زبان کچھ مخصوص لوگوں کی زبان ہے۔ جبکہ اس زبان کا کسی ایک مذہب سے تعلق نہیں ہے۔ آج اردو زبان کا دائرہ لگاتار وسیع ہوتا چلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے ہندوستانی حکومت نے زبانوں کے طور پر سافٹ اسکیل کے طور پر زبانوں کو اگے بڑھانے کی کوشش کی ہے، یا صوبائی زبانوں کو آگے بڑھانے کی جو کوشش کی جا رہی ہے اس کی وجہ سے اردو زبان کا فروغ بہت تیزی سے ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ضرورت یہ ہے کہ جو لوگ اردو زبان سے جڑے ہوئے ہیں وہ اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے پوری جستجو اور ذمہ داری کے ساتھ اسے آگے بڑھائیں نہ کہ صرف ملازمت کرے بلکہ ایک جذبے کے ساتھ اردو زبان کو فروخت دے۔ اور اسی کے ذریعے ہم ملک کو تعلیمی میدان میں آگے بھی بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں اردو زبان جس طرح سے ترقی یافتہ تھی، حالانکہ درمیان میں کچھ سستی ضرور آئی تھی لیکن آج اس سوشل میڈیا کے زمانے میں اور خود ای ٹی وی اردو نے بھی اور دیگر اردو اداروں نے اردو زبان کے دائروں کو اور وسیع کیا ہے۔

وہیں اس سوال پر کہ حکومت ہند کی جانب سے جہاں مولانا آزاد اسکالرشپ بند کر دی گئی ہے اور ساتھ ہی قومی کونسل جو اردو زبان کے لیے کام کرتی چلی آرہی ہے اس پر بھی سوال کھڑے کیے گئے ہیں اس پر افضل مصباحی کہتے ہیں کہ اس طرح کی مشکلات ہمارے سامنے ضرور آئے گی اور ہمیں ان کا ڈٹ کر سامنا کرنا ہے۔ اگر ہم ان حالات کا سامنا کرتے ہوئے کوشش یہ کرتے رہیں گے اور سنجیدگی کے ساتھ اپنے مطالبات کو پیش کریں گے تو یہ صورتحال ہمارے حق میں بھی ہو سکتی ہے۔

اس سوال پر کہ ریاست مدھیہ پردیش میں اردو اساتذہ کی بہت کمی محسوس ہو رہی ہے اور حکومت نے 19 سال بعد محض 19 سیٹیں ہی اردو اساتذہ کے لیے نکالی ہے۔ اور اس روسٹر میں 16 ایس سی ایس ٹی سیٹیں اور تین سیٹیں او بی سی کے لیے رکھی ہے جبکہ ایسی ایس ٹی میں مسلم طبقہ نہیں آتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے جس طرح سے پوسٹیں نکالی ہے اس میں روسٹر کچھ اس طرح کا ہونا چاہیے تھا 50 فیصد او بی سی کے لیے نکالی جائے اور 50 فیصد دیگر طبقات کے لیے اور اگر اس طرح سے حکومت نے قدم اٹھایا ہے تو اس کے خلاف لیگل قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: اردو میری پسندیدہ زبانوں میں سے ایک ہے: ڈاکٹر سنگیتا

انہوں نے مزید کہا کہ میں خاص طور سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے۔ کیونکہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، بلکہ مذاہب کو زبان کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لیے ہمیں اردو زبان کے ساتھ کسی ایک مذہب کو چھوڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کتنی اچھی بات ہے کہ ہمارے کالج میں 95 فیصد طلبہ اردو زبان کو بڑے ہی شوق و ذوق کے ساتھ سیکھ رہی ہے۔ اور یہ ہمارے لیے بڑی کامیابی ہے۔

واضح رہے کہ افضل حسین نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ اردو زبان حاصل کر کر لوگ روزگار سے نہیں جڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اردو زبان سے تعلیم حاصل کر جہاں یونیورسٹیوں میں پڑھا رہا ہوں تو وہیں اردو اخبارات میں بھی میں نے اردو زبان کے بل پر کام کر کے دکھایا ہوں۔ انہوں نے کہا یہ بات حقیقی ہے کہ اگر آپ اردو زبان سے تعلیم حاصل کرتے ہیں تو آپ کے لیے بھی اردو زبان سے ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔ یعنی روزگار کے امکانات اردو زبان سے بھرپور ہیں۔

Last Updated : Oct 23, 2023, 2:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.