رتلام : ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع رتلام میں سوشل میڈیا پر کی گئی متنازعہ پوسٹ کے بعد معاملہ سنگین ہو گیا۔ واضح رہے کہ یہ پوسٹ مسلم طبقے کے خلاف ڈالی گئی تھی جس کو لے کر مسلم سماج مشتعل ہو گئے ۔ان لوگوں نے ہاٹ کی چوکی کا گھیراو کر دیا۔ قریب دو گھنٹے تک کے ہنگامے اور چکا جام چلتا رہا۔ مسلم طبقے کے لوگ خطاوار کے خلاف کڑی کاروائی اور گرفتاری کے مطالبے کو لے کر اڑے رہے۔
اس کے بعد پولیس نے فوری طور پر معاملہ درج کر خطاوار کے خلاف کڑی کاروائی کی بات کہی ہے۔ جس کے بعد مسلم طبقے کے لوگوں نے اپنا احتجاج ختم کیا۔ واضح رہے کہ ضلع رتلام میں کسی لڑکی نے اپنی پروفائل سے یہ متنازعہ پوسٹ ڈالی تھی۔ جس کے بعد شہر میں تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ بڑی تعداد میں مسلم سماج کے لوگ ہاٹ کی چوکی علاقے میں اکٹھا ہوئے اور پولیس چوکی کا گہراؤ اور چکا جام کر دیا۔ معاملے کی معلومات پر بڑی تعداد میں پولیس بل اور ضلع انتظامیہ کے افسران بھی موقع پر پہنچے اور لوگوں کو سمجھائش دی۔
وہی معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے دین دیال نگر تھانہ پولیس نے پوسٹ ڈالنے والے کے خلاف الگ الگ دفعوں میں معاملہ درج کر معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ پولیس کے اعلی افسران کے یقین دہانی کے بعد مسلم سماج کے لوگوں نے اپنا احتجاج ختم کیا ۔
یہ بھی پڑھیں:Memorandum To Indore Police اندور میں مسجد اور درگاہ پر حملے کے خلاف میمورنڈم
وہیں ایڈیشنل ایس پی راجیش کھا کھا نے میڈیا کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ ڈالے جانے کے بعد ایک خاص طبقے میں ناراضگی دیکھی گئی تھی۔اس طبقے کے لوگوں نے مطالبہ کیا تھا کہ پوسٹ ڈالنے والے کے خلاف سخت کاروائی کر اسے گرفتار کیا جائے۔ اس لیے پولیس کے ذریعے دفع 295 A کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔ اور جس نے یہ پوسٹ سوشل میڈیا پہ ڈالی ہے اس کی جانچ کے بعد اس پر ضروری قدم اٹھائے جائیں گے۔