ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع بڑوانی کے ٹھیکری ڈیولپمنٹ بلاک کے بروپھاٹک میں واقع واحد نیشنلائز بینک کے باہر لگنے والی بھیڑ کو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے گاؤں والوں نے ایک انوکھا طریقہ اختیار کرتے ہوئے خود کی جگہ اپنےجوتے اور چپلوں کو قطار میں لگا دیا۔
بروپھاٹک میں صرف ایک بینک ہونے کی وجہ سے سینئر سٹیزن پنشنرز، جن دھن اکاؤنٹ ہولڈرز، معذور پنشنرز اور دیگر محنت کش طبقہ اپنے پیسے نکالنے بینک پہنچ رہے ہیں۔ لیکن کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر انہوں نے ایک انوکھا طریقہ اختیار کیا۔ سماجی فاصلے پر چلنے کے لئے قطار میں کھڑے ہونے کے بجائے دیہاتی اپنے جوتوں اور چپلوں کو لائن میں رکھتے ہوئے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔
بینک کے برانچ منیجر اتم شرما نے بتایا کہ 'اس علاقے میں 30 کلو میٹر کے دائرے میں واحد برانچ ہونے کی وجہ سے کام کا بہت دباؤ ہے۔ اس برانچ میں 37000 اکاؤنٹ ہولڈر ہیں اور 150 سے زیادہ اکاؤنٹ ہولڈرز کا یومیہ لین دین ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے ایک حل ڈھونڈا گیا اور اکاؤنٹ ہولڈرز وائرس سے بچنے کے لئے قطار میں کھڑے ہونے کے بجائے اپنے جوتے اور چپل ڈال کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔
دیہی صارف وکرم اور ایک خاتون صارف نے بتایا کہ 'چپلوں کی لائن لگادی جاتی ہے اور جب نمبر آتا ہے تو اسے آگے بڑھادیا جاتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ 'بینک کے باہر سایہ دار درخت اور پینے کے پانی کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی ہورہی ہے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ 'صبح 6 بجے سے جوتے اور چپلوں کی لائن لگ جاتی ہے۔'