بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے قبائلی طبقے کے ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش کی سرزمین پر قبائلی بہبود کی قرارداد پوری ہو رہی ہے۔ پیسا ایکٹ ریاست کے 89 کے قبائلی اکثریتی ترقیاتی بلاکس پر نافذ کیا گیا ہے جو قبائلی برادری کو پانی، جنگل اور زمین کے حقوق فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پیسا ایکٹ کی وضاحت کرنے والا ماسٹر ٹرینر ہوں۔ آج میں آپ سب کو ٹرینڈ کرنے آیا ہوں، تاکہ ہمارے قبائلی بھائی بہن اپنے حقوق کو سمجھیں اور اپنے آپ کو اور اپنے گاؤں کو مالا مال کریں اور انہیں خود کفیل بنائیں۔
وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ریاستی حکومت اچھے کام کرنے والوں کو اعزاز سے نوازے گی اور غلط کام کرنے والوں کو نہیں بخشے گی۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ میں آج آپ سب کو بیدار کرنے آیا ہوں کہ اب بھارت میں وقت آگیا ہے کہ اب یکساں سول کوڈ نافذ ہونا چاہیے کیونکہ اب کوئی بھی ایک سے زیادہ شادی کیوں کرے۔ ایک ہی ملک میں دو طرح کے قانون کیوں چلے اس لیے شادی بھی ایک ہو اور بیوی بھی ایک۔ اس لئے ہم ریاست مدھیہ پردیش میں کمیٹی بنانے جا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا یکساں سول کوڈ ایک بیوی رکھنے کا قانون ہے۔
وہیں یکساں سول کوڈ پر شیوراج سنگھ چوہان کے بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی رامیشور شرما نے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سبھی ریاستوں کے وزیراعلیٰ یکساں سول کوڈ کے لیے حامی بھر رہے ہیں اور یہ آج کی ضرورت ہے۔ ملک میں جس طرح سے آبادی بڑھ رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے اس قانون نافذ ہونا چاہیے۔ انہوں نے ایک خاص طبقہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کے ملک میں ایک دھندہ چل رہا ہے چار بیویاں اور 24 بچے والا رواج اب بند ہونا چاہیے۔
وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے یکساں سول کوڈ کے نافذ کرنے کے بیانات پر کانگریس رکن اسمبلی اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر عارف مسعود نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ پر بیان شیوراج سنگھ چوہان کی صرف جملے بازی ہے۔ یہ صرف ان کا انتخابی اسسٹنٹ ہے اور ان کا یہ بیان سچائی سے پرے ہیں۔ یہ بیان سچائی سے اس لیے دور ہے۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ قبائلی قانون کے لئے وہ کیا کریں گے کیونکہ ان کا قانون الگ ہے اور نارتھ ایسٹ میں جو قانون چل رہا ہے اس کا وہ کیا کریں گے۔ ایسے کئی مذاہب کے قانون ہیں جو الگ الگ ہیں اور اس کے چلتے وہ کس طرح کا یکساں سول کوڈ بنانا چاہتے ہیں۔
عارف مسعود نے کہا کہ یہ محض مسلم پرسنل لا بورڈ کو ٹھیس پہنچانے والا کام ہے یہاں پہ صرف عوام کو بھٹکایا جارہا ہے اور مسلم پرسنل لا بورڈ کا نام ہائی لائٹ کرکے مہنگائی، بدعنوانیاں جو ان کے ذریعے کی گئی ہے اس سے عوام کا دھیان ہٹا کر پولرائزیشن کر، آنے والے انتخابات میں کامیابی چاہتے ہیں اور میں ان سب بیانات کی سخت مذمت کرتا ہوں۔