ETV Bharat / state

Ujjain Nirbhaya Incident اجین کا نربھیا واقعہ، اندور میں نابالغ متاثرہ کی سرجری، 5 مشتبہ آٹو ڈرائیور حراست میں

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 28, 2023, 6:04 PM IST

اجین میں دہلی کے نربھیا جیسے دلخراش واقعہ کے سامنے آنے کے بعد پولیس مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ متاثرہ نابالغ لڑکی کا آپریشن کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ہے۔

اجین کا نربھیا واقعہ
اجین کا نربھیا واقعہ

اجین: عصمت دری اور مارپیٹ کے واقعہ میں شدید زخمی ہونے والی نابالغ لڑکی اندور کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔ آپریشن کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم نے بتایا کہ ان کے جسم میں کچھ انفیکشن پھیل رہا ہے۔ سرجری کے دوران اسے خون کی ضرورت تھی جو پولیس نے فراہم کر دی۔ بچی صحت مند ہے اور معمول کے مطابق جواب دے رہی ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں اجین کے ایس پی سچن شرما نے کہا کہ تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ 28 افراد پر مشتمل ٹیم تحقیقات میں مصروف ہے۔ سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی ستنا کی رہنے والی ہے۔ واقعہ سے ایک دن پہلے ستنا میں لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جب بچی چار دن پہلے لاپتہ ہوئی تھی تو اس کے دادا نے جیتواڑہ پولیس اسٹیشن میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ پولس 5 آٹو ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

پولیس نے اس معاملے میں ایک مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے آٹو کی سیٹ پر خون کے دھبے ملے ہیں۔ ایف ایس ایل ٹیم اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔جلد ملزمان کا پتہ چل جائے گا۔ متاثرہ لڑکی یہ نہیں بتا سکی کہ وہ کہاں کی ہے، یہاں کیسے آئی اور اس کے ساتھ کیا ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ اجین میں پیر کو ایک 12 سالہ لڑکی روڈ پر خون آلود حالت میں گھوم رہی تھی۔ اس کا ایک سی سی ٹی وی منظر عام پر آیا تھا۔ نابالغ اسی حالت میں 8 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد بد نگر روڈ پر پہنچی۔ یہاں ڈانڈی آشرم کے آچاریہ راہل شرما کہیں آشرم جا رہے تھے۔ جب انہوں نے نابالغ کو تشویشناک حالت میں دیکھا تو وہ رک گئے اور لڑکی کے جسم کو کپڑوں سے ڈھانپا اور پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس پہنچی اور لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔

ڈانڈی آشرم کے اچاریہ نے مدد کی: لڑکی کی مدد کرنے والے ڈانڈی آشرم کے آچاریہ راہول شرما کا کہنا ہے کہ نابالغ لڑکی کو آشرم کے گیٹ سے 20 فٹ کے فاصلے پر خون آلود حالت میں دیکھا گیا۔ اس نے لڑکی کی مدد کے لیے اس سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اس کی زبان سمجھنے سے قاصر تھا۔ اس نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔ نابالغ کو اندور ریفر کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔

کانگریس نے حکومت کو نشانہ بنایا: اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہی کانگریس نے اس معاملے پر حکومت پر حملہ آور ہے۔ بدھ کو اجین انچارج شوبھا آہوجا کی قیادت میں بڑی تعداد میں کانگریس لیڈروں نے پولس کنٹرول روم کا گھیراؤ کیا اور ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ شیوراج کے دور میں بہنوں اور بھانجیوں کے ساتھ ظلم کے ان گنت واقعات ہوئے ہیں۔ خواتین کے خلاف مظالم میں مدھیہ پردیش ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ ریاست میں نابالغوں کی ایک بڑی تعداد لاپتہ ہو گئی ہے۔ اس کا جواب حکومت کو دینا پڑے گا۔

یہ یھی پڑھیں: 'مدھیہ پردیش میں بیٹیوں کی چیخوں کی آواز دبا دی گئی'

مشتبہ کے رشتہ داروں نے یہ بتایا: پولیس نے اس گھناؤنے واقعے میں ایک مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ اس سے سخت پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ادھر ملزم کی خالہ اور بھابھی سامنے آگئی ہیں۔ خالہ نے بتایا کہ بھتیجا پچھلے 5 سال سے میرے ساتھ رہ رہا ہے۔ وہ صرف اجین میں آٹو چلاتا ہے۔ اس کی بیوی کا انتقال 6 سال قبل ہوا تھا۔ مشتبہ ملزم کی ایک 8 سالہ بیٹی بھی ہے، جو اپنے نانا نانی کے ساتھ اجین کے قریب ایک گاؤں میں رہتی ہے۔

اجین: عصمت دری اور مارپیٹ کے واقعہ میں شدید زخمی ہونے والی نابالغ لڑکی اندور کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔ آپریشن کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم نے بتایا کہ ان کے جسم میں کچھ انفیکشن پھیل رہا ہے۔ سرجری کے دوران اسے خون کی ضرورت تھی جو پولیس نے فراہم کر دی۔ بچی صحت مند ہے اور معمول کے مطابق جواب دے رہی ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں اجین کے ایس پی سچن شرما نے کہا کہ تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ 28 افراد پر مشتمل ٹیم تحقیقات میں مصروف ہے۔ سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی ستنا کی رہنے والی ہے۔ واقعہ سے ایک دن پہلے ستنا میں لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جب بچی چار دن پہلے لاپتہ ہوئی تھی تو اس کے دادا نے جیتواڑہ پولیس اسٹیشن میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ پولس 5 آٹو ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

پولیس نے اس معاملے میں ایک مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے آٹو کی سیٹ پر خون کے دھبے ملے ہیں۔ ایف ایس ایل ٹیم اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔جلد ملزمان کا پتہ چل جائے گا۔ متاثرہ لڑکی یہ نہیں بتا سکی کہ وہ کہاں کی ہے، یہاں کیسے آئی اور اس کے ساتھ کیا ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ اجین میں پیر کو ایک 12 سالہ لڑکی روڈ پر خون آلود حالت میں گھوم رہی تھی۔ اس کا ایک سی سی ٹی وی منظر عام پر آیا تھا۔ نابالغ اسی حالت میں 8 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد بد نگر روڈ پر پہنچی۔ یہاں ڈانڈی آشرم کے آچاریہ راہل شرما کہیں آشرم جا رہے تھے۔ جب انہوں نے نابالغ کو تشویشناک حالت میں دیکھا تو وہ رک گئے اور لڑکی کے جسم کو کپڑوں سے ڈھانپا اور پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس پہنچی اور لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔

ڈانڈی آشرم کے اچاریہ نے مدد کی: لڑکی کی مدد کرنے والے ڈانڈی آشرم کے آچاریہ راہول شرما کا کہنا ہے کہ نابالغ لڑکی کو آشرم کے گیٹ سے 20 فٹ کے فاصلے پر خون آلود حالت میں دیکھا گیا۔ اس نے لڑکی کی مدد کے لیے اس سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اس کی زبان سمجھنے سے قاصر تھا۔ اس نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔ نابالغ کو اندور ریفر کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔

کانگریس نے حکومت کو نشانہ بنایا: اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہی کانگریس نے اس معاملے پر حکومت پر حملہ آور ہے۔ بدھ کو اجین انچارج شوبھا آہوجا کی قیادت میں بڑی تعداد میں کانگریس لیڈروں نے پولس کنٹرول روم کا گھیراؤ کیا اور ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ شیوراج کے دور میں بہنوں اور بھانجیوں کے ساتھ ظلم کے ان گنت واقعات ہوئے ہیں۔ خواتین کے خلاف مظالم میں مدھیہ پردیش ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ ریاست میں نابالغوں کی ایک بڑی تعداد لاپتہ ہو گئی ہے۔ اس کا جواب حکومت کو دینا پڑے گا۔

یہ یھی پڑھیں: 'مدھیہ پردیش میں بیٹیوں کی چیخوں کی آواز دبا دی گئی'

مشتبہ کے رشتہ داروں نے یہ بتایا: پولیس نے اس گھناؤنے واقعے میں ایک مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ اس سے سخت پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ادھر ملزم کی خالہ اور بھابھی سامنے آگئی ہیں۔ خالہ نے بتایا کہ بھتیجا پچھلے 5 سال سے میرے ساتھ رہ رہا ہے۔ وہ صرف اجین میں آٹو چلاتا ہے۔ اس کی بیوی کا انتقال 6 سال قبل ہوا تھا۔ مشتبہ ملزم کی ایک 8 سالہ بیٹی بھی ہے، جو اپنے نانا نانی کے ساتھ اجین کے قریب ایک گاؤں میں رہتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.