ETV Bharat / state

ریپ کے ملزمین کو سزا - مدھیہ پردیش

مدھیہ پردیش میں نابالغ سے جنسی زیادتی کے معاملے میں عدالت نے دو افراد کو دس برس کی سزا سنائی ہے۔

جنسی تشدد کے دو ملزمان کو دس برس کی سزا
author img

By

Published : Aug 29, 2019, 9:33 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 7:19 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے بڑوانی اور كھرگون اضلاع میں نابالغ سے ریپ کرنے کے دو مقدمات میں مختلف عدالتوں کی جانب سے ملزمان کو 10 برس کی سزا دی گئی ہے۔

ضلع بڑوانی کے سیندھوا واقع سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج کرشنا پرستے نے نابالغ سے ریپ کے مقدمے میں سولون کے رہنے والے اس کے نزدیکی رشتہ دار اور گاڑی کے ڈرائیور شیورام کو 10 برس کی سزا کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ ملزمان پر الزام ہے کہ وہ نابالغ کو بہلا پھسلا کر لے گئے تھے اور اس کے ساتھ ریپ کیا۔

اسی طرح كھرگون کی سیشن جج گیتا سولنکی نے نابالغ سے ریپ کے معاملے میں بسٹان تھانہ علاقہ کے نٹور نامی شخص کو 10 برس کی سزا سنائی ہے۔

اسسٹنٹ پراسیکیوشن افسر امریندر تیواری نے بتایا کہ 'ملزم نے 14 برس کی نابالغ کا 30 اکتوبر 2018 کو ڈرا دھمکا کر ریپ کیا تھا اور اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہا جس کی وجہ سے وہ حاملہ ہو گئی۔'

عدالت کی ہدایت پر اس کا اسقاط حمل کرایا گیا اور ساتھ ہی جنین اور ملزم کے خون کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 'مذکورہ ڈی این اے ٹیسٹ میچ ہو جانے کے سبب ہی ملزم کے لیے سزا یقینی ہوپائی کیونکہ متاثرہ اور دیگر گواہ منحرف ہو گئے تھے۔'

ریاست مدھیہ پردیش کے بڑوانی اور كھرگون اضلاع میں نابالغ سے ریپ کرنے کے دو مقدمات میں مختلف عدالتوں کی جانب سے ملزمان کو 10 برس کی سزا دی گئی ہے۔

ضلع بڑوانی کے سیندھوا واقع سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج کرشنا پرستے نے نابالغ سے ریپ کے مقدمے میں سولون کے رہنے والے اس کے نزدیکی رشتہ دار اور گاڑی کے ڈرائیور شیورام کو 10 برس کی سزا کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ ملزمان پر الزام ہے کہ وہ نابالغ کو بہلا پھسلا کر لے گئے تھے اور اس کے ساتھ ریپ کیا۔

اسی طرح كھرگون کی سیشن جج گیتا سولنکی نے نابالغ سے ریپ کے معاملے میں بسٹان تھانہ علاقہ کے نٹور نامی شخص کو 10 برس کی سزا سنائی ہے۔

اسسٹنٹ پراسیکیوشن افسر امریندر تیواری نے بتایا کہ 'ملزم نے 14 برس کی نابالغ کا 30 اکتوبر 2018 کو ڈرا دھمکا کر ریپ کیا تھا اور اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہا جس کی وجہ سے وہ حاملہ ہو گئی۔'

عدالت کی ہدایت پر اس کا اسقاط حمل کرایا گیا اور ساتھ ہی جنین اور ملزم کے خون کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 'مذکورہ ڈی این اے ٹیسٹ میچ ہو جانے کے سبب ہی ملزم کے لیے سزا یقینی ہوپائی کیونکہ متاثرہ اور دیگر گواہ منحرف ہو گئے تھے۔'

Last Updated : Sep 28, 2019, 7:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.