ریاست مدھیہ پردیش کے بڑوانی اور كھرگون اضلاع میں نابالغ سے ریپ کرنے کے دو مقدمات میں مختلف عدالتوں کی جانب سے ملزمان کو 10 برس کی سزا دی گئی ہے۔
ضلع بڑوانی کے سیندھوا واقع سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج کرشنا پرستے نے نابالغ سے ریپ کے مقدمے میں سولون کے رہنے والے اس کے نزدیکی رشتہ دار اور گاڑی کے ڈرائیور شیورام کو 10 برس کی سزا کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ ملزمان پر الزام ہے کہ وہ نابالغ کو بہلا پھسلا کر لے گئے تھے اور اس کے ساتھ ریپ کیا۔
اسی طرح كھرگون کی سیشن جج گیتا سولنکی نے نابالغ سے ریپ کے معاملے میں بسٹان تھانہ علاقہ کے نٹور نامی شخص کو 10 برس کی سزا سنائی ہے۔
اسسٹنٹ پراسیکیوشن افسر امریندر تیواری نے بتایا کہ 'ملزم نے 14 برس کی نابالغ کا 30 اکتوبر 2018 کو ڈرا دھمکا کر ریپ کیا تھا اور اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہا جس کی وجہ سے وہ حاملہ ہو گئی۔'
عدالت کی ہدایت پر اس کا اسقاط حمل کرایا گیا اور ساتھ ہی جنین اور ملزم کے خون کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ 'مذکورہ ڈی این اے ٹیسٹ میچ ہو جانے کے سبب ہی ملزم کے لیے سزا یقینی ہوپائی کیونکہ متاثرہ اور دیگر گواہ منحرف ہو گئے تھے۔'