سیدھی: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع سیدھی میں کچھ روز قبل بھارتی جنتا پارٹی کے کارکن کے ذریعہ قبائلی طبقے کے نوجوان پر پیشاب کرنے کا ویڈیو وائرل ہوا۔ جس کو لے کر ہنگامہ برپا ہو گیا۔ ایک جانب جہاں عوام نے اس واقعہ کی مخالفت کی تو وہیں دوسری جانب سیاسی پارٹیوں کے درمیان اس واقعہ لیکر سیاست بھی شروع ہوگئی، جس کے نتیجے میں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت کے ذریعہ جہاں ملزم کی گرفتاری کی گئی تو وہیں اس کے مکان پر بلڈوزر کی کارواہی بھی کی گئی اور اسے جیل بھیج دیا گیا۔
واقعہ کے بعد وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے قبائلی طبقے کے نوجوان کو سی ایم ہاؤس میں مہمان کے طور پر بلایا۔ جہاں وزیراعلی شوراج سنگھ چوہان نے متاثرہ نوجوان کے پیر دھوئے اور اس کے ساتھ کھانا کھایا اور اس کے ساتھ پیش آئے غیر انسانی سلوک کے لیے معافی بھی مانگی ہے۔ ساتھ ہی اس قبائلی طبقے کے نوجوان کو حکومت کی جانب سے مالی مدد بھی دی گئی ہے۔
بعدازاں متاثرہ نوجوان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو رہا کردیا جائے اور ہم آگے اب کچھ نہیں چاہتے ہیں۔ ہمارا حکومت سے اب یہ مطالبہ ہے کہ جو غلطی ہو گئی تو ہو گئی اب اسے (پرویش شکلا) کو چھوڑ دیا جائے۔ نوجوان نے کہا کہ غلطی ہر کسی سے ہو سکتی ہے اور پرویش شکلا ہمارے گاؤں کا پنڈت ہے، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اسے رہا کر دے۔ نامہ نگاروں کے اس سوال پر کہ حکومت کے ذریعے انہیں مالی امداد دی گئی ہے یا نہیں اس پر قبائلی طبقے کی نوجوان نے کہا کہ مجھے حکومت کی جانب سے ہر طرح کی مالی امداد دے دی گئی ہے اور اب میں چاہتا ہوں کہ حکومت ملزم کو رہا کر دے۔ وہیں متاثر نوجوان سے اور کوئی مطالبہ پورا کرنے کے سوال پر نوجوان نے کہا کہ میرا یہ مطالبہ ہے کہ حکومت ہمارے گاؤں کی سڑک بنوا دے۔
مزید پڑھیں:۔ Sidhi Urination Case شیوراج نے سیدھی واقعے کے متاثرہ نوجوان کے پاؤں دھوئے اور معافی بھی مانگی
واضح رہے کہ چند روز قبل سیدھی ضلع کے پرویش شکلا جو کہ بھارتی جنتہ پارٹی کا ایک کارکن ہے۔ اس نے شراب کے نشے میں قبائلی طبقے کی نوجوان پر پیشاب کر دیا تھا۔ جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عوام اور سماجی کارکنان نے ملزم کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور احتجاج بھی کیے، جس کے بعد حکومت نے ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا اور ملزم کے گھر پر بلڈوزر چلایا۔