ETV Bharat / state

Sympathy Foundation Program بھوپال میں سمپھتی فاؤنڈیشن کا اہم پروگرام

سمپھتی فاؤنڈیشن کا ایک روزہ پروگرام جس میں معاشرے میں تعلیم اور روزگار کی فراہمی کے عنوان پر مسلم اسکالرز نے تبادلۂ خیال کیا۔

بھوپال میں سمپھتی فاؤنڈیشن کا اہم پروگرام منعقد کیا گیا
بھوپال میں سمپھتی فاؤنڈیشن کا اہم پروگرام منعقد کیا گیا
author img

By

Published : Mar 23, 2023, 12:42 PM IST

بھوپال میں سمپھتی فاؤنڈیشن کا اہم پروگرام منعقد کیا گیا

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی فعال تنظیم سمپھتی فاؤنڈیشن نے ایک روزہ پروگرام کا انعقاد کیا جو کہ تنظیم کا سالانہ جلسہ بھی تھا۔ اس پروگرام میں ملک کے بہترین اسکالرز نے مسلم طبقہ اور طلبات کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مسلم معاشرے میں تعلیم اور ان کے روزگار آنے والے 10 برسوں میں مسلم معاشرے میں تعلیم اور روزگار کی فراہمی پر تبالۂ خیال کیا گیا کہ تعلیم اور روزگار کی فراہمی کس طرح سے ہونا چاہیے اور اس سلسلہ میں کیا اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔ اسی عنوان پر پروگرام منعقد کیا گیا۔ تنظیم کے ذمہ دار حسن مرکزی نے کہا کہ ہمارے اس پروگرام میں ملک کے بہترین اسکالر سمیر احمد صدیقی جو یو پی ایس سی کی فیلڈ میں بہت کام کر رہے ہیں اور ڈاکٹر اخلاق عثمان نگر جو کہ ایک بہترین صحافی ہیں کو مدعو کیا گیا جنہوں نے ان سب موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

وہیں پروفیسر اخلاق عثمانی نے کہا کہ سمپھتی فاؤنڈیشن نے اب تک 50 ہزار لوگوں کی زندگی بدلی ہے۔ اور ان کا عزم ہے کہ وہ بچوں کی تعلیم ان کی فیس ان کو وظائف اور ضرورت مندوں کو راشن تقسیم کر رہی ہے۔ ساتھ ہی تنظیم کے ذریعے میڈیکل کیمپ اور لوگوں کے لیے روزگار کے راستے کھولے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی تنظیم فلاحی کام کرتی ہے تو اس کا اصل مقصد ملک کو ترقی کی جانب لے جانا ہوتا ہے۔ جب ایک شہری دوسرے شہری کی مدد کرتا ہے تو اس کا یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ملک مضبوط ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سمپھتی فاؤنڈیشن کام کر رہی ہے اسی طرح سے دوسری تنظیموں کو بھی اس طرح سے فلاحی کاموں کو انجام دینا چاہیے۔

پروفیسر اخلاق عثمانی نے حالات حاضرہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو معاشرے کے سامنے حالات حاضرہ ہیں اور جو ہمارے معاشرے کے سامنے چیلنجز ہیں ان حالات کو کیا مساوات، صلہ رحمی، رحم دلی اور اور امداد سے بدلہ جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا جو پیغام ہے جو سیرت نبوی سے سیکھنے کو ملتا ہے وہ یہی ہے کہ جب کوئی دوسرے پریشانی میں یا مصیبت میں ہوں تو ان کی ہر طرح سے مدد کی جائے۔ جس طرح کا کام تنظیم سمپھتی فاؤنڈیشن کررہی ہے پروگرام میں آئے اسکالرز نے اس کی ستائش کی اور کہا کہ تنظیم نے جس طرح سے تعلیم کو لے کر فوکس کیا ہے جس میں بچوں کی فیس ان کو وظائف ان کے نصاب کی کتابیں یا پھر ان کی تعلیم سے جڑی وہ پریشانیاں جن سے ان کی تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے اسے حل کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھوپال میں سمپھتی فاؤنڈیشن کا اہم پروگرام منعقد کیا گیا

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی فعال تنظیم سمپھتی فاؤنڈیشن نے ایک روزہ پروگرام کا انعقاد کیا جو کہ تنظیم کا سالانہ جلسہ بھی تھا۔ اس پروگرام میں ملک کے بہترین اسکالرز نے مسلم طبقہ اور طلبات کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مسلم معاشرے میں تعلیم اور ان کے روزگار آنے والے 10 برسوں میں مسلم معاشرے میں تعلیم اور روزگار کی فراہمی پر تبالۂ خیال کیا گیا کہ تعلیم اور روزگار کی فراہمی کس طرح سے ہونا چاہیے اور اس سلسلہ میں کیا اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔ اسی عنوان پر پروگرام منعقد کیا گیا۔ تنظیم کے ذمہ دار حسن مرکزی نے کہا کہ ہمارے اس پروگرام میں ملک کے بہترین اسکالر سمیر احمد صدیقی جو یو پی ایس سی کی فیلڈ میں بہت کام کر رہے ہیں اور ڈاکٹر اخلاق عثمان نگر جو کہ ایک بہترین صحافی ہیں کو مدعو کیا گیا جنہوں نے ان سب موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

وہیں پروفیسر اخلاق عثمانی نے کہا کہ سمپھتی فاؤنڈیشن نے اب تک 50 ہزار لوگوں کی زندگی بدلی ہے۔ اور ان کا عزم ہے کہ وہ بچوں کی تعلیم ان کی فیس ان کو وظائف اور ضرورت مندوں کو راشن تقسیم کر رہی ہے۔ ساتھ ہی تنظیم کے ذریعے میڈیکل کیمپ اور لوگوں کے لیے روزگار کے راستے کھولے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی تنظیم فلاحی کام کرتی ہے تو اس کا اصل مقصد ملک کو ترقی کی جانب لے جانا ہوتا ہے۔ جب ایک شہری دوسرے شہری کی مدد کرتا ہے تو اس کا یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ملک مضبوط ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سمپھتی فاؤنڈیشن کام کر رہی ہے اسی طرح سے دوسری تنظیموں کو بھی اس طرح سے فلاحی کاموں کو انجام دینا چاہیے۔

پروفیسر اخلاق عثمانی نے حالات حاضرہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو معاشرے کے سامنے حالات حاضرہ ہیں اور جو ہمارے معاشرے کے سامنے چیلنجز ہیں ان حالات کو کیا مساوات، صلہ رحمی، رحم دلی اور اور امداد سے بدلہ جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا جو پیغام ہے جو سیرت نبوی سے سیکھنے کو ملتا ہے وہ یہی ہے کہ جب کوئی دوسرے پریشانی میں یا مصیبت میں ہوں تو ان کی ہر طرح سے مدد کی جائے۔ جس طرح کا کام تنظیم سمپھتی فاؤنڈیشن کررہی ہے پروگرام میں آئے اسکالرز نے اس کی ستائش کی اور کہا کہ تنظیم نے جس طرح سے تعلیم کو لے کر فوکس کیا ہے جس میں بچوں کی فیس ان کو وظائف ان کے نصاب کی کتابیں یا پھر ان کی تعلیم سے جڑی وہ پریشانیاں جن سے ان کی تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے اسے حل کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.