ETV Bharat / state

خاص رپورٹ: ایک ایسا مزار جس کی دیکھ بھال برادران وطن کے ذمہ - جو مراد مانگتا ہوں وہ پوری ہو جاتی ہے

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں حضرت اچھے خاں رہبر سرکار کی مزار کی دیکھ بھال کے لیے ہندو مذہب کے لوگ مامور ہیں۔ مزار کے مجاور سے لے کر صدر تک غیرمسلم ہی ہیں اور انتظامی امور بھی ان کے ہی ذمہ ہے۔ غیرمسلموں کی کثیر تعداد یہاں زیارت کے لیے آتی ہے۔

sufi-shrine-maintained-by-hindus
مزار کی دیکھ بھال پر ہندو مذہب کے لوگ معمور
author img

By

Published : Jan 23, 2021, 8:17 AM IST

بھارت میں مختلف مذاہب کے لوگ صدیوں سے مل جل کر ساتھ رہتے ہیں جہاں ایک دوسرے کے تہواروں پر خوشیاں مناتے ہیں تو وہیں دوسروں کی ثقافت اور ان کے رہن سہن سے بھی آشنا ہوتے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال اندور میں حضرت اچھے خاں رہبرسرکار کا مزار بھی ہے۔ جس کی دیکھ بھال ہندو مذہب کے ماننے والے لوگ کرتے ہیں۔

مزار کے مجاور سے لے کر صدر تک۔ یعنی ادنی سے اعلی فرد تک یہاں تک کہ زائرین کی کثیر تعداد بھی اکثریت طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور اس سے کسی مسلمان کو کوئی اعتراض بھی نہیں ہے بلکہ ان کہنا ہے کہ جس کو توفیق ملی ہے وہی وہی اللہ کے اس محبوب بندے کی خدمات کر رہا ہے۔

عقیدت مند سندر بائی کا کہنا ہے کہ بابا نے میرے خراب گلے کو بھی ٹھیک کردیا ہے اور میں جب بھی مزار پر آتی ہوں تو میری ساری پریشانیاں یہیں رہ جاتی ہیں اور مجھے یہاں آکر کافی سکون ملتا ہے۔

عقیدت مند منوج کوشاوہ کا کہنا ہے کہ 'لا الہ الا اللہ' اور کسی کام کی شروعات کرنے کے لیے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو پڑھنا بابا نے ہی مجھے سکھایا ہے۔ میں جو بھی مراد مانگتا ہوں وہ پوری ہو جاتی ہے۔

ایک دوسری خاتون عقیدت مند بنو شرما کا کہنا ہے کہ میں صاحب اولاد اسی مزار کے بابا کی دعا سے ہوئی ہوں۔ ان کا ہم پر بڑا کرم اور فضل ہے۔

منفرد: حضرت اچھے خاں رہبر سرکار کی مزار، جہاں کا انتظامی امور برادران وطن سنبھالتے ہیں

خادم پون شرما کا کہنا ہے یہاں پر آنے والے تمام زائرین کی مرادیں پوری ہوتی ہیں۔ مسائل خواہ کتنے ہی پریشان کن ہوں یہاں پہنچتے ہی ان کا حل نکل آتا ہے۔

ایک دوسرے خادم ایشور کا کہنا ہے کہ جب سے بابا کی خدمت میں آیا ہوں تب سے میری ساری بری عادتیں چھوٹ گئی ہیں۔

مجاور رام جانے کا کہنا ہے کہ میں 22 سال سے یہاں خدمت کر رہا ہوں۔ یہاں جو بھی مرادیں مانگتا ہے اس کی مراد پوری ہوتی ہے۔

صدر منا یادو کا کہنا ہے کہ یہ بابا کا کرم ہے کہ میں اس مزار کا صدر ہوں۔ یہاں پر کسی طرح کا بھی امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا۔ نہ کسی کو آنے جانے پر پابندی ہے بلکہ ہندو مسلم مل کر عرس کے موقع پر یہاں شاندار لنگر کا اہتمام کرتے ہیں۔

مقامی باشندہ عبدالمجید عباسی کا کہنا ہے کہ حضرت اچھے خان رہبر سرکار کا مزار تقریبا 250 سال پرانا ہے۔ اسی کی آنگن میں ہولکر راجاؤں کے دور کی باؤلی (چھوٹا کنواں) بھی موجود ہے۔ ہمیں اس کی تعمیر نو کی کوشش کرنا چاہیے تاکہ ولیوں کا اسی طرح سے فیض مل سکے اور یہ تو صاحب مزار ہی بہتر جانتے ہیں کہ کس سے کون سی خدمت لینی چاہیے۔

بھارت میں مختلف مذاہب کے لوگ صدیوں سے مل جل کر ساتھ رہتے ہیں جہاں ایک دوسرے کے تہواروں پر خوشیاں مناتے ہیں تو وہیں دوسروں کی ثقافت اور ان کے رہن سہن سے بھی آشنا ہوتے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال اندور میں حضرت اچھے خاں رہبرسرکار کا مزار بھی ہے۔ جس کی دیکھ بھال ہندو مذہب کے ماننے والے لوگ کرتے ہیں۔

مزار کے مجاور سے لے کر صدر تک۔ یعنی ادنی سے اعلی فرد تک یہاں تک کہ زائرین کی کثیر تعداد بھی اکثریت طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور اس سے کسی مسلمان کو کوئی اعتراض بھی نہیں ہے بلکہ ان کہنا ہے کہ جس کو توفیق ملی ہے وہی وہی اللہ کے اس محبوب بندے کی خدمات کر رہا ہے۔

عقیدت مند سندر بائی کا کہنا ہے کہ بابا نے میرے خراب گلے کو بھی ٹھیک کردیا ہے اور میں جب بھی مزار پر آتی ہوں تو میری ساری پریشانیاں یہیں رہ جاتی ہیں اور مجھے یہاں آکر کافی سکون ملتا ہے۔

عقیدت مند منوج کوشاوہ کا کہنا ہے کہ 'لا الہ الا اللہ' اور کسی کام کی شروعات کرنے کے لیے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو پڑھنا بابا نے ہی مجھے سکھایا ہے۔ میں جو بھی مراد مانگتا ہوں وہ پوری ہو جاتی ہے۔

ایک دوسری خاتون عقیدت مند بنو شرما کا کہنا ہے کہ میں صاحب اولاد اسی مزار کے بابا کی دعا سے ہوئی ہوں۔ ان کا ہم پر بڑا کرم اور فضل ہے۔

منفرد: حضرت اچھے خاں رہبر سرکار کی مزار، جہاں کا انتظامی امور برادران وطن سنبھالتے ہیں

خادم پون شرما کا کہنا ہے یہاں پر آنے والے تمام زائرین کی مرادیں پوری ہوتی ہیں۔ مسائل خواہ کتنے ہی پریشان کن ہوں یہاں پہنچتے ہی ان کا حل نکل آتا ہے۔

ایک دوسرے خادم ایشور کا کہنا ہے کہ جب سے بابا کی خدمت میں آیا ہوں تب سے میری ساری بری عادتیں چھوٹ گئی ہیں۔

مجاور رام جانے کا کہنا ہے کہ میں 22 سال سے یہاں خدمت کر رہا ہوں۔ یہاں جو بھی مرادیں مانگتا ہے اس کی مراد پوری ہوتی ہے۔

صدر منا یادو کا کہنا ہے کہ یہ بابا کا کرم ہے کہ میں اس مزار کا صدر ہوں۔ یہاں پر کسی طرح کا بھی امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا۔ نہ کسی کو آنے جانے پر پابندی ہے بلکہ ہندو مسلم مل کر عرس کے موقع پر یہاں شاندار لنگر کا اہتمام کرتے ہیں۔

مقامی باشندہ عبدالمجید عباسی کا کہنا ہے کہ حضرت اچھے خان رہبر سرکار کا مزار تقریبا 250 سال پرانا ہے۔ اسی کی آنگن میں ہولکر راجاؤں کے دور کی باؤلی (چھوٹا کنواں) بھی موجود ہے۔ ہمیں اس کی تعمیر نو کی کوشش کرنا چاہیے تاکہ ولیوں کا اسی طرح سے فیض مل سکے اور یہ تو صاحب مزار ہی بہتر جانتے ہیں کہ کس سے کون سی خدمت لینی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.