مغربی بنگال پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے بھوپال سے دو مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں بنکرہ اور ہاوڑہ کے جنوبی 24 پرگنہ سے کچھ نوجوانوں کو اسی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔STF arrests two suspected terrorists from Bhopal
ان سے پوچھ گچھ کے بعد ان دونوں لوگوں کو بدھ کو مدھیہ پردیش کے بھوپال سے گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد کو جمعرات کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر ریاست لایا گیا۔
اس معاملے پر ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ ہم نے کچھ وقت پہلے بھوپال کے عیش باغ کے علاقے سے دو مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا تھا جن کے بارے میں یہ خبر تھی یہ لوگ پوشیدہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اس لئے ان کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے پاس سے کچھ ایسی چیزیں ملی جو اس طرف اشارہ کرتی تھی کہ یہ پوشیدہ طورپر سرگرم رہے ہیں اور اس کے ثبوت بھی پائے گئے۔ وہی جب مغربی بنگال پولیس میں مغربی بنگال میں کئی جگہوں پر کارروائی کی تو وہاں بھوپال میں گرفتار ان دونوں کے نام بھی سامنے آئے اس بنیاد پر مغربی بنگال پولیس ایس ٹی ایف آج بھوپال پہنچی اور ظہیرالدین اور زین العابدین کو پروڈکشن وارنٹ کے تحت ہمارے ریاست کی پولیس کے ساتھ یہاں سے لی گئی ہے۔
ایس ٹی ایف کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ گرفتار افراد نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اکثر اپنا نام تبدیل کیا تھا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سے پہلے ان دونوں نوجوانوں نے ہاوڑہ کے ڈومجور تھانہ علاقے میں ایک مکان کرائے پر لیا تھا۔ لیکن، دونوں فرار ہو گئے جیسے ہی انہیں ہوا ملی کہ پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔ ہاوڑہ سے وہ سیدھے بھوپال گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار شدگان میں سے ایک جہل الدین علی عرف الیاس موہن پترا عرف ہولی اللہ ملن عرف الیاس ابراہیم ہے۔ دوسرے نمبر پر علی عابدین عرف اکرم الحق ہیں۔ دونوں ملزمین کو جمعرات کو ہاوڑہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ جج نے دونوں کو 12 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔
اس واقعے میں سرکاری وکیل سومناتھ بنرجی نے کہا کہ ان دونوں پر بھارت مخالف سرگرمیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ ان کے خلاف یو اے پی اے کی مخصوص دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Alleged Terrorist Arrest القاعدہ سے مبینہ رابطہ رکھنے کے الزام میں دو افراد گرفتار
خیال رہے کہ ایس ٹی ایف نے چند ماہ قبل ہاوڑہ کے بنکرا تھانہ علاقے سے دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار ہونے والوں میں ایک مقامی مدرسہ کا استاد بھی شامل ہے۔