ریاست مدھیہ پردیش میں مسلم اداروں کی بات کی جائے تو بہت سے ادارے موجود ہیں، پر ان میں سب سے خاص مساجد کمیٹی ہے، کیوںکہ مساجد کمیٹی ایک ایسا ادارہ ہے جہاں آزادی کے بعد جب ریاستوں کا انڈین یونین میں ضم ہوا تو اس میں ریاست بھوپال بھی شامل تھی۔ اور اس وقت کے نواب حمید اللہ نے مرجر ایگریمنٹ کے وقت مساجد کمیٹی کو سرکاری طور سے مرجر میں رکھا تھا۔
جس کے تحت ضلع بھوپال رائسین اور ضلع ودیشہ کے ائمہ و موذنین کو مساجد کمیٹی کی جانب سے تنخواہ دی جاتی ہے مگر یہ ائمہ و موذنین گزشتہ 6 مہینوں سے کورونا وبا کے بیچ تنخواہ نہ ملنے سے پریشان تھے۔
بھارتی جنتا پارٹی کے اقتدار میں آئی حکومت کے تحت نئی گائیڈ لائن کے مطابق اب ائمہ و موذنین کو تنخواہ تقسیم کی جائے گی۔
وہی مساجد کمیٹی کے سیکرٹری یاسر عرفات نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے سبھی محکموں میں وینڈر پروسیس نافذ کی ہے، جس کے تحت اب سیدھے ائمہ موذنین کے بینک اکاؤنٹ میں ان کی تنخواہ پہنچے گی، جبکہ پہلے مساجد کمیٹی کے ذریعہ تنخواہ دی جاتی تھی۔
مزید پڑھیں:
عارف مسعود کو ہائی کورٹ سے ملی عبوری ضمانت
یہی وجہ ہے کہ ان ائمہ و موذنین کی تنخواہ میں تاخیر ہو رہی تھی اور اب انہیں تین مہینے کی تنخواہ دی گئی ہے اور باقی کے تین مہینوں کی تنخواہ جلد ان کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کی جائیں گی۔