ETV Bharat / state

Shamsul Hasan Slams Congress کانگریس نے اقلیتوں کو ہمیشہ فراموش کیا

author img

By

Published : Mar 12, 2023, 8:58 PM IST

مدھیہ پردیش میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر تمام سیاسی پارٹیاں میدان میں اتر چکی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ ووٹروں کو لُبھانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے پر الزام لگانے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
کانگریس نے اقلیتوں کو ہمیشہ فراموش کیا

بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے مدنظر تمام سیاسی جماعتیں الرٹ موڈ پر نظر آ رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کل یعنی 13 مارچ کو بھارتی جنتا پارٹی کی پالیسیوں کے خلاف بڑا احتجاج کرنے جا رہی ہے۔ جس میں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈران مہنگائی اور دیگر مسائل کو لے کر ریاست کے گورنر ہاؤس کا محاصرہ کریں گے۔ جس کو لے کر سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر و ترجمان شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی جو احتجاج کرنے جا رہی ہے وہ کن لوگوں کے ساتھ احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے کسی بھی پروگرام میں اقلیتی طبقے کو موقع دے رہی ہے۔ یا پھر وہ سنگھ کے لوگوں کے ساتھ احتجاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جو بھارتی جنتا پارٹی کے نظریے پر چل رہی ہے۔ جو بھارتیہ جنتا پارٹی کر رہی ہے اسی راستے پر کانگریس بھی گامزن ہے۔ اور کانگریس پارٹی کا یہ دورہ چہرہ اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں سب کے سامنے آنے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے دوری بناکر رکھی ہے جو کہ اب بہت گہری ہو چکی ہے۔ شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں کسی بھی طرح کا احتجاج کیا جاتا ہوں یا پھر کانگریس پارٹی اپنے ذریعے جو بھی کمیٹیاں بنتی ہے اس میں اقلیتی طبقے جس میں خصوصی طور پر مسلمان شامل نہیں ہوتے ہیں جبکہ دارالحکومت بھوپال میں ہی اقلیتی طبقے کے دو اراکین اسمبلی موجود ہے۔ شمس الحسن نے کہا کہ جب بھی بات مسلمانوں کی اور ان کے حق کی آتی ہے تو کانگریس کے یہ دونوں اراکین اسمبلی کہیں نظر نہیں آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقلیتی طبقہ جہاں تھا وہیں کھڑا ہے۔ اور اگر ایسے ہی لیڈران ہماری نمائندگی کرتے ہیں تو مسلمانوں کی ترقی کبھی نہیں ہو سکتی۔

شمس الحسن نے کہا کہ آج ہمیں ضرورت ہے آگے بڑھنے کی، ہمارے بچوں کو اچھی تعلیم کی، ہمارے نوجوانوں کو ضرورت ہے روزگار کی۔ انہوں نے کہا اگر ہم ایسے ہی کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھروسے رہے تو ہمارے لیے کھانے پینے کے مسائل کھڑے ہو جائیں گے۔ اس لیے ہمیں ایسی سیاست سے دور رہنا ہے جو ہندو مسلمان جیسے مسائل کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ اور ایسی پارٹیوں سے دور رہے جو اقلیتوں کو محض ووٹ بینک سمجھ کر رکھے ہیں۔ اس لیے ہمیں ضرورت ہے ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑنے کی ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی اور ہمارے صوبے کو ایک ساتھ لے کر چلنے کی ۔انہوں نے کہا کہ حالات ایسے ہونا چاہیے کہ سب کو روٹی کپڑا اور مکان آسانی سے مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ریاست میں یہ تصویر بدلی ہوئی نظر آتی ہے کیوں کی کانگریس اب بھارتی جنتا پارٹی کی پیٹھ پر بیٹھ کر سواری کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ سماجوادی پارٹی کے ترجمان شمس الحسن نے یہ بیان کانگریس پارٹی کے کل ہونے والے احتجاج پر دیا ہے۔ کیونکہ کل کانگریس پارٹی ریاست میں بڑھتی مہنگائی پٹرول، ڈیزل، گیس، کسان اور ریاست کے ملازمین کے حق کے لیے ریاست کی گورنر ہاؤس کا گھیراؤ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کی قیادت میں کرنے جا رہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : MLA Jitu Patwari Expelled کانگریس کے رکن اسمبلی جیتو پٹواری بجٹ سیشن کے بقیہ اجلاس کے لئے معطل

کانگریس نے اقلیتوں کو ہمیشہ فراموش کیا

بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے مدنظر تمام سیاسی جماعتیں الرٹ موڈ پر نظر آ رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کل یعنی 13 مارچ کو بھارتی جنتا پارٹی کی پالیسیوں کے خلاف بڑا احتجاج کرنے جا رہی ہے۔ جس میں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈران مہنگائی اور دیگر مسائل کو لے کر ریاست کے گورنر ہاؤس کا محاصرہ کریں گے۔ جس کو لے کر سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر و ترجمان شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی جو احتجاج کرنے جا رہی ہے وہ کن لوگوں کے ساتھ احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے کسی بھی پروگرام میں اقلیتی طبقے کو موقع دے رہی ہے۔ یا پھر وہ سنگھ کے لوگوں کے ساتھ احتجاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جو بھارتی جنتا پارٹی کے نظریے پر چل رہی ہے۔ جو بھارتیہ جنتا پارٹی کر رہی ہے اسی راستے پر کانگریس بھی گامزن ہے۔ اور کانگریس پارٹی کا یہ دورہ چہرہ اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں سب کے سامنے آنے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے دوری بناکر رکھی ہے جو کہ اب بہت گہری ہو چکی ہے۔ شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں کسی بھی طرح کا احتجاج کیا جاتا ہوں یا پھر کانگریس پارٹی اپنے ذریعے جو بھی کمیٹیاں بنتی ہے اس میں اقلیتی طبقے جس میں خصوصی طور پر مسلمان شامل نہیں ہوتے ہیں جبکہ دارالحکومت بھوپال میں ہی اقلیتی طبقے کے دو اراکین اسمبلی موجود ہے۔ شمس الحسن نے کہا کہ جب بھی بات مسلمانوں کی اور ان کے حق کی آتی ہے تو کانگریس کے یہ دونوں اراکین اسمبلی کہیں نظر نہیں آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقلیتی طبقہ جہاں تھا وہیں کھڑا ہے۔ اور اگر ایسے ہی لیڈران ہماری نمائندگی کرتے ہیں تو مسلمانوں کی ترقی کبھی نہیں ہو سکتی۔

شمس الحسن نے کہا کہ آج ہمیں ضرورت ہے آگے بڑھنے کی، ہمارے بچوں کو اچھی تعلیم کی، ہمارے نوجوانوں کو ضرورت ہے روزگار کی۔ انہوں نے کہا اگر ہم ایسے ہی کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھروسے رہے تو ہمارے لیے کھانے پینے کے مسائل کھڑے ہو جائیں گے۔ اس لیے ہمیں ایسی سیاست سے دور رہنا ہے جو ہندو مسلمان جیسے مسائل کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ اور ایسی پارٹیوں سے دور رہے جو اقلیتوں کو محض ووٹ بینک سمجھ کر رکھے ہیں۔ اس لیے ہمیں ضرورت ہے ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑنے کی ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی اور ہمارے صوبے کو ایک ساتھ لے کر چلنے کی ۔انہوں نے کہا کہ حالات ایسے ہونا چاہیے کہ سب کو روٹی کپڑا اور مکان آسانی سے مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ریاست میں یہ تصویر بدلی ہوئی نظر آتی ہے کیوں کی کانگریس اب بھارتی جنتا پارٹی کی پیٹھ پر بیٹھ کر سواری کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ سماجوادی پارٹی کے ترجمان شمس الحسن نے یہ بیان کانگریس پارٹی کے کل ہونے والے احتجاج پر دیا ہے۔ کیونکہ کل کانگریس پارٹی ریاست میں بڑھتی مہنگائی پٹرول، ڈیزل، گیس، کسان اور ریاست کے ملازمین کے حق کے لیے ریاست کی گورنر ہاؤس کا گھیراؤ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کی قیادت میں کرنے جا رہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : MLA Jitu Patwari Expelled کانگریس کے رکن اسمبلی جیتو پٹواری بجٹ سیشن کے بقیہ اجلاس کے لئے معطل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.