ریاست مدھیہ پردیش میں جمعیت علماء ہند نے سی اے اے کے خلاف مظاہروں کے درمیان دستخطی مہم چلائی تھی جس میں سوا لاکھ دستخط کرواکر صدر جمہوریہ اور چیف جسٹس آف انڈیا کو اسے میمورنڈم کے طور پر بھیجا گیا۔
سی اے اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک مہینے تک یہ دستخطی مہم جاری رہی، آج دستخطی مہم کے اختتام پر ڈاک کے ذریعے میمورنڈم بھیجا گیا۔
جمعیت کا کہنا ہے کہ 'اس دستخطی مہم کا مقصد تھا کہ اس قانون کے خلاف عوام کی رائے صدر جمہوریہ اور چیف جسٹس آف انڈیا تک پہنچائی جائے۔'
اس میمورنڈم میں ہے کہ مذہب اور ذات کے نام پر بنایا گیا کوئی بھی قانون عوام کو منظور نہیں ہوگا، کیوںکہ اس طرح کے قانون قومی یکجہتی اور ملک کے بھائی چارے کو توڑتی ہے۔