سرکاری ذرائع کے مطابق ، اس موقع پر موجود کسانوں اور ویب کاسٹنگ کے ذریعے لاکھوں کسانوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ہماری حکومت کسان دوست ہے اور آتے ہی ہم نے کسانوں کی پردھان منتری فصل بیمہ کی پرانی قسط جمع کرنے کا کام کیا ۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی کہاکہ مدھیہ پردیش میں کوئی بھی منڈی بند نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ چاہے تو اپنے کھیت سے یا اپنے گھر اپنی فصلوں کو فروخت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو منافع بخش بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نہیں بنی تھی تو اس کا غم نہیں تھا ، لیکن اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود ہم سکون سے نہیں بیٹھے۔ جب بھی موقع ملتا ہم لوگوں کے ساتھ بات چیت کرتے تھے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے فیکٹریاں اور صنعتی ادارے بند ہوئے۔ ٹیکس آنا بند ہوگا پھر بھی ہم نے کسانوں کا 250 کروڑ کا پریمیم ادا کیا۔ کسانوں کی زندگی کو پٹری سے اترنے نہیں دیا ۔ کوآپریٹو بینک کی1500 کروڑ کی ادائیگی کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم بھاونتر کے 470 کروڑ روپئے بھی دیں گے۔ حکومت نے کسانوں سے ایک کروڑ 29 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدا ہے۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر کمل پٹیل نے کہا کہ کسانوں کے لئے آج خوشی کا دن ہے۔ ریاست کے 22 لاکھ 51 ہزار 188 کسانوں کے کھاتے میں ایک ساتھ چار ہزار 686 کروڑ روپئے کی رقم ڈالی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کسانوں کا ہے اور کسان اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ اگر ریڑھ کی ہڈی مضبوط ہے تو ملک مضبوط ہوگا۔