شیو راج سنگھ ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلی بننے کے قریب ایک ماہ بعد آج کابینہ تشکیل دی جانے کی امید ہے۔ لیکن یہ کابینہ چھوٹی ہوسکتی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے حزب اختلاف کی کابینہ میں توسیع پر مسلسل سوال اٹھا رہی تھی۔ منگل کو شیوراج کی کابینہ تشکیل دی جارہی ہے۔ پچھلے 29 دن سے بغیر کابینہ کے وزیراعلیٰ اکیلے ہی مورچہ سنبھالے ہوئے ہیں۔
شیوراج سنگھ چوہان نے بغیر کابینہ کے 29 دن مکمل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس وقت ملک میں جس قسم کی غیر معمولی صورتحال ہے اس پر غور کرتے ہوئے کابینہ میں توسیع کا مستقل مطالبہ کیا جارہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آج منی کابینہ کا حلف لیا جاسکتا ہے۔ جس میں پانچ رکن اسمبلی وزراء کے عہدے کا حلف لیں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ کوود 19 کے انفیکشن کی وجہ سے صرف پانچ وزراء کا تقرر کیا جارہا ہے۔ پانچوں کابینہ کے وزیر ہوں گے۔ تاہم کچھ رہنماؤں کے دباؤ کے پیش نظر آخری وقت میں 12 نام شامل کیے جاسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پیر کو دیر شام گورنر لالجی ٹنڈن سے بھی بات چیت کی۔ اس کے بعد راج بھون نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ یہ حلف بردار پروگرام آج سہ پہر 12 بجے ہوگا۔
سی ایم شیوراج سنگھ چوہان نے پارٹی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ سے فون پر تبادلہ خیال کرکے ان ناموں کو فائنل کیا ہے۔ وہیں دیر رات تک ریاستی بی جے پی کے دفتر میں میٹنگ کی گئی۔ جس میں ریاستی صدر بی ڈی شرما، سہاس بھگت، نروتم مشرا اور بھوپندر سنگھ موجود رہے۔
فی الحال وزراء کو انہیں محکموں کی ذمہ داری سونپی جائے گی جو ضروری ہے۔ ان میں ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، ہوم ریونیو اربن ڈویلپمنٹ پنچایت، دیہی ترقی اور محکمہ فوڈ اینڈ سول سپلائی شامل ہیں۔ حلف برداری کے فورا بعد ہی وزیراعلی کرونا وائرس میٹنگ بھی وزارت میں کریں گے۔
وزیر بنائے جانے والوں میں نروتم مشرا کا نام پہلے آتا ہے۔ کیوں کہ ناروتم مشرا اس مرکز کا پسند ہیں اور وہ حکومت کے مسئلے کو حل کرنے والے کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ اس کے بعد مینا سنگھ کا نام آتا ہے جو آدیواسی طبقے کی ایک بڑی خاتون رہنما ہے۔ یہ پہلے بھی وزیر رہ چکی ہیں۔
بی جے پی میں سابق وزیر کمل پٹیل ایک بار پھر وزیر کے عہدے پر واپس آرہے ہیں۔ کمل پٹیل کو او بی سی کلاس کا ایک بڑا چہرہ سمجھا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ وزیر کے عہدے کے لیے جیوتی رادیتیا سندھیا کے حامی تلسی رام سیلاوٹ اور گووند سنگھ راجپوت کے نام بھی وزیر کے لیے فائنل ہوا ہے۔ یہ دونوں رہنما کمل ناتھ حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے اپنا وزارتی عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے کمل ناتھ حکومت کو اقتدار سے ہٹانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تلسی رام سیلاوٹ مالوا خطے سے نمائندگی کرتے ہیں اور سابقہ حکومت میں وزیر صحت کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔
دوسری طرف بندیل کھنڈ کے بڑے رہنما کے طور پر گووند سنگھ راجپوت کا نام سامنے آتا ہے وہ بھی اپنا وزارتی عہدہ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔