ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے مرکزی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو ایک خط لکھ کر بجلی بلز کے سلسلے میں ان کے اعلانات پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے مارچ ماہ سے اگست ماہ تک کے سبھی صارفین کے بجلی بل معاف کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا 'چونکہ لاک ڈاؤن کے پیش نظر سبھی لوگ اقتصادی طور پر پریشان ہوئے ہیں، چھوٹے چھوٹے کاروباری اور جن کی دکانیں اور کاروبار اور فیکٹریاں بند رہی ہیں، ایسے سبھی صارفین کے بجلی بل معاف کیے جائیں'۔
عارف مسعود نے کہا 'بجلی بل کے سلسلے میں وزیر اعلی کے ذریعہ اعدادوشمار کا جو کھیل کھیلا گیا ہے اس میں چھ اگست تک بل ملتوی کیا گیا ہے، اس طرح بجلی صارفین کے بل معاف نہیں ہوئے بلکہ ملتوی کیے گئے ہیں'۔
عارف مسعود نے کہا 'ایک کلو واٹ کے کنکشن کا بل اگست تک ملتوی کرنے کا مطالبہ یہ ہے کہ 90 فیصد لوگوں کو اس کا فائدہ لینے سے محروم کیا جانا۔ چونکہ صرف کچھ ہی بتی کنکشن والے صارف ہوتے ہیں۔ اس کے آس پاس ایک کلو واٹ کنکشن ہوتا ہے، اس کے علاوہ باقی صارفین ایک کلو واٹ سے زیادہ کے ہوتے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیے
جنس کی تبدیلی معیوب کیوں؟ دیپک سے دیپیکا بننے تک کا سفر
رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا 'کانگریس حکومت میں سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے 100 روپئے پر 100 یونٹ بجلی بل کا نظام قائم کرتے ہوئے سبھی طبقات کا دھیان رکھا تھا، لیکن شیو راج سنگھ حکومت کے ذریعہ اس منصوبے کو اقتدار سنبھالتے ہی منسوخ کر دیا گیا۔ اس منصوبے کو دوبارہ شروع کیا جائے جس سے سبھی صارفین کو فائدہ پہنچے'۔