ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے پریس کانفرنس کے ذریعہ وزیراعلی کمل ناتھ سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی پر اپنا موقف واضع کیوں نہیں کر رہے ہیں؟
انہوں نے سوال کیا کہ ریاست میں اس سے قانون کے نفاذ سے کیا اثرات پڑنے والے ہیں؟ کون اس سے متاثر ہوگا اور کس کو اس سے نقصان پہنچے گا؟
شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے اس سلسلے میں وزیراعلی کو خط بھی لکھا ہے۔
انہوں نے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی حال میں تشدد کا راستہ نہ اختیار کریں اور اپنے احتجاج کو پرامن طریقے سے درج کرا کر حکومت کے سامنے اپنے مطالبات رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی نے اعلان کیا تھا کہ اس بل کے پاس ہوجانے کے بعد ریاست میں اس قانون کو نافذ نہیں کیا جائے گا لیکن اس بات کو واضح کرنے کے لیے اب تک کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے۔